سورة آل عمران ۔ آیۃ (104-98)
قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَاللَّهُ شَهِيدٌ عَلَىٰ مَا تَعْمَلُونَ {98} قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ تَبْغُونَهَا عِوَجًا وَأَنْتُمْ شُهَدَاءُ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ {99}
اِن سے پوچھو، اے اہل کتاب، تم اللہ کی اِن آیتوں کا انکار کیوں کرتے ہو، دراں حالیکہ جو کچھ تم کررہے ہو، وہ اللہ کے سامنے ہے؟اِن سے پوچھو، اے اہل کتاب، تم اُن لوگوں کو اللہ کے راستے سے کیوں روکتے ہوجو ایمان لائے ہیں؟ تم اِس میں عیب ڈھونڈتے ہو، دراں حالیکہ تم اِس کے گواہ بنائے گئے ہو؟ (اِس پر غور کرو) اور (یاد رکھوکہ)جوکچھ تم کررہے ہو، اللہ اُس سے بے خبر نہیں ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تُطِيعُوا فَرِيقًا مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ يَرُدُّوكُمْ بَعْدَ إِيمَانِكُمْ كَافِرِينَ {100} وَكَيْفَ تَكْفُرُونَ وَأَنْتُمْ تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ آيَاتُ اللَّهِ وَفِيكُمْ رَسُولُهُ ۗ وَمَنْ يَعْتَصِمْ بِاللَّهِ فَقَدْ هُدِيَ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ {101}
ایمان والو، تم اِن اہل کتاب کے ایک گروہ کی بات مان لو گے تو تمھارے ایمان کے بعد یہ پھر تمھیں کفر کی طرف پھیر لے جائیں گے۔(اِس پر متنبہ رہو )اور (غور کرو کہ) تمھارا کفر میں پڑنا کس طرح جائز ہو سکتا ہے، جب کہ تمھیں اللہ کی آیتیں سنائی جارہی ہیں اور اُس کا رسول تمھارے اندر موجود ہے۔ (لہٰذا اللہ کو مضبوطی سے پکڑے رہو )اور (یاد رکھو کہ ) جو اللہ کو مضبوطی سے پکڑے گا تو (سمجھ لو کہ ) اُس نے سیدھی راہ کو پا لیا ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ {102} وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ۚ وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنْتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنْتُمْ عَلَىٰ شَفَا حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ فَأَنْقَذَكُمْ مِنْهَا ۗ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ {103} وَلْتَكُنْ مِنْكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ {104}
ایمان والو، اللہ سے ڈرو، جیسا کہ اُس سے ڈرنے کا حق ہے، اور دنیا سے رخصت ہوتو ہر حال میں اسلام پر رخصت ہو۔اور اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے پکڑو اور تفرقہ میں نہ پڑو، اور اپنے اوپر اللہ کی اِس عنایت کو یاد رکھو کہ تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اُس نے تمھارے دل جوڑ دیے اور اُس کے فضل و کرم سے تم بھائی بھائی بن گئے، اور یاد رکھو کہ تم آگ کے ایک گڑھے کے بالکل کنارے پر کھڑے تھے، پھر اُس نے تم کو اُس سے بچا لیا۔ اللہ اِسی طرح اپنی آیتیں تمھارے لیے واضح کرتا ہے تاکہ تم ہدایت پر رہو۔ اور چاہیے کہ تمھارے اندر سے کچھ لوگ مقرر ہوں جو نیکی کی دعوت دیں، بھلائی کی تلقین کریں اور برائی سے روکتے رہیں۔ (تم یہ اہتمام کرو) اور (یاد رکھو کہ ) جو یہ کریں گے، وہی فلاح پائیں گے۔