back to top

کچھ سال پہلے لاھور سے ایک عیسائی پاسٹر شارجہ اپنے دوست سے ملنے آئے.. دونوں کالج میں کلاس فیلو تھے.. شارجہ والا دوست انہیں جمعے والے دن ابوظہبی میرا خطبہ سننے ساتھ لے آیا کیونکہ وہ خود باقاعدہ جمعہ پڑھنے آتا تھا.. کارڈینل نے اسے پوچھا کہ وہ مجھے مسجد میں گھسنے دے گا.. انہوں نے کہا کہ وھاں دوسرے مذاھب کے لوگ آتے رھتے ھیں کوئی مسئلہ نہیں ھو گا.. خطبہ سن کر اگر آپکا دل چاھا تو نماز میں دوسروں کو کاپی کر لیجئے گا ورنہ وضو کے بہانے باھر آ کر گاڑی میں بیٹھ جایئے گا.

جمعے کا خطبہ سننے کے بعد انہوں نے نماز بھی پڑھ لی.. نماز کے بعد مسجد کی مجلس میں بات چیت شروع ھوئی.. ساتھیوں نے ان کا بہت اکرام کیا.. اللہ کا شکر ھے 30 سال کی محنت کے نتیجے میں اس مسجد کے نمازیوں کی اتنی تربیت ھو چکی ھے کہ ھندو بھی مسجد میں جمعے کا خطبہ سننے آتے ھیں تو انہیں کوئی تعجب اور اعتراض نہیں ھوتا بلکہ وہ اس محبت سے ان سے ملتے ھیں کہ شاید انہوں نے پہلے کبھی ایسے پرجوش اور محبت کرنے والے مسلمان کہیں دیکھے بھی نہ ھوں..

میں نے پاسٹر صاحب کو ایک تو انجیل برنباس کا اردو ترجمے والا نسخہ دیا اور ایک قرآن دیا جس پر میں نے مدتوں اپنے حاشیئے اور ریفرینسز لکھے ھوئے تھے مگر میں نے یہ ذاتی نسخہ ان کو دیا..

دو جمعے بعد وہ تشریف لائے.. میری مسجد مین وہ مسلمان ھوئے اور کچھ ایسی تقریر کی کہ خود بھی بلبلا بلبلا کر روئے اور پوری مسجد کو لوٹ پوٹ کر دیا.. مجمع ان کے بوسے لینے کو ٹوٹ پڑا.. لوگوں نے پیسوں کے ڈھیر ان کے قدموں میں لگا دیئے.. بعض ساتھیوں نے تو ٹیکسی کا کرایہ تک نہ رکھا،جس پر بعد میں ایسے ساتھیوں کے لئے لفٹ کا بندوبست کیا گیا.. پاسٹر صاحب کو اس دن 36 ھزار درھم ھدیئے میں دیئے گئے..

ٹرانزٹ پورا ھونے پر وہ پاکستان گئے تو ان کے بھائیوں اور سالوں نے خوب دبا کر ان کو پھینٹی لگائی.. پسلیاں ٹوٹ گئی ‘. اپریشن کرانا پڑا مگر ساتھی ویزہ ارینج کر کے انہیں امارات لے آئے.. آج وہ اپنے بچوں سمیت عجمان میں مقیم ھیں اور اپنا کاروبار کرتے ھیں..

لوگوں کو مسلمان قرآن کرتا ھے.. وہ ایوان رینڈلے ھوں یا ٹونی بلیئر کی خواھرِ نسبتی.. سب قرآن کے کُشتہ شدہ ھیں.. بی جے پی کی سیکرٹری جو مسلمان ھوئی تھی’ اس نے بھی یہی کہا تھا.. “اگر اللہ نے مجھے حشر میں پوچھا کہ مسلمان ھونے میں دیر کیوں لگائی تو مسلمانو ! میں تمہارا گریبان پکڑ کر سامنے کردوں گی کہ میرے مالک ! انہوں نے تیرا خط (قرآن )مجھے پہنچانے میں دیر کر دی تھی..!!”

میرا اللہ مجھے دیکھ رہا ہے۔۔۔ میرا خیال رکھ رہا ہے

رات کو میں اپنے کمرے کی ساری روشنیاں گل کرنے سے پہلے اپنی بیوی اور بیٹی کوسکون کی نیند سوتے ہوئے دیکھتاہوں اور اپھر...

بحری جہازاورطوفان

ایک بحری جہاز میں کافی بوجھ تھا سفر کے دوران طوفان کی وجہ سے ہچکولے کھانے لگا جہاز ڈوبنے کے قریب تھا ، لہذا...

اس ہفتے کے ٹاپ 5 موضوعات

میں مسجد سے بات کر رہا تھا

ایک شخص نے یوں قصہ سنایا...

قرآنی ‏معلومات ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏سو ‏سوالات ‏

*---اپنے بچوں سے قرآنی معلومات پر 100 سوالوں کے...

چھوٹے چھوٹے واقعات – بہترین سبق

امام احمدبن حنبل نہر پر وضو فرما رہے تھے...

دعا – ‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ

‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ...

Searching for Happiness?

Happiness is the only goal on earth...

The Prohphet Mohammad PBUH ate Chicken

Sahih Al Bukhari - Book of Hunting, Slaughtering Volumn 007,...

Hadith: Who is the most hated person?

Narrated 'Aisha (Radi-Allahu 'anha): The Prophet...

ایک خاتون کی عادت تھی

ایک خاتون کی عادت تھی کہ وہ روزانہ رات...

Hadith: at the time of sneeze

Sahih Al Bukhari - Book of Good Manners And...

یقین اور دعا

​ السلآم علیکم ورحمةالله و بركآته " یقین اور دعا" نظر‎ ...

عصر کی نماز کے بعد قضاء نماز پڑھ سکتے ہیں

Mufti Mahmood Ul Hassan: السلام علیکم۔۔۔ مفتی صاحب...

Small Deeds

It was narrated that 'Aishah (RA) said: "The Messenger...

متعلقہ مضامین

بات معمولی سی تھی

" بات معمولی سی تھی ، لیکن اس نے تکرار کا رُخ اختیار کر لیا۔ ہوا کچھ یوں کہ جیسے ہی میں نے ایک دکان...

لندن – چاکلیٹ خرید کر کھایا کرتا تھا

میں نے لندن میں بادنگٹن کے علاقے میں رہائش رکھی ہوئی تھی۔ آمدورفت کیلئے روزانہ زیر زمین ٹرین استعمال کرتا تھا۔ میں جس اسٹیشن...

عبدالغفور جیسی موت

"عبدالغفور جیسی موت‘‘ جاوید چودھری وہ ہر ملنے والے سے صرف ایک ہی درخواست کرتے تھے ’’آپ میرے لیے دعا کریں میرا خاتمہ ایمان پر ہو‘‘...

مائیں دوائی سے کہاں ٹھیک ہوتی ہیں بابوجی

​ ہائی سٹریٹ ساہیوال پر موٹر سائیکل کو پنکچر لگواتے ہوئے میں فیصلہ کر چکا تھا کہ اس ہفتے بھی اپنے گھر واپس کبیروالا...

پلاسٹک کی پلیٹ

پلاسٹک کی پلیٹ میرے کام کی ہے یہ اس آدمی کا قصہ ہے جس کے پاس مال و دولت اور اولاد کی کوئی کمی نہیں...