۱۔ اپنے کمرہ کی ترتیب کو تھوڑا سا بدل دیں اور اسکو صاف کر لیں ۔
۲۔اپنی نمازوں کے کپڑوں دھو لیں نیز جائے نماز کو بھی دھو کر ان سبکو خوشبو لگا دیں ۔
۳-اپنے کمرہ میں ایک چھوٹا سا کونہ عبادت کیلئے بنا لیں چاھے کمرہ چھوٹا اور تنگ ہی ہو۔
۴- نماز کے کپڑے ،جائے نماز اور قرآن مجید اُس کونہ میں رکھ دیں اور اُسی جگہ میں الله کو پکاریں اور گریہ زاری کریں تاکہ وہ جگہ آپکے حق میں قیامت کے دن گواہی دے۔
۵-ایک سی٘وِن٘گ باکس بنا لیں اور اُس پر “ “رمضان سِیوِنگز”لکھ لیں اور اس میں ہر روز پیسہ کی مناسب مقدار ڈالتی جائیں اور اُسے اچھے کاموں جیسے عید کے کپڑے یا یتیموں کو إفطار وغیرہ کرانے میں لگادیں ۔
۶- ایک بہت اچھی بات یہ کہ اگر آپ ہر روز کسی مفلس خاندان کو اپنے إفطار میں شریک کر لیں ،وہ اس طرح کہ اپنے کھانے کی مقدار کو بڑھا دیں اور انھیں إطلاع کر دیں کہ انکا إفطار آپکی طرف سے ہے ۔
۷-کوئی سورة جو آپ کو پسند ہو اور آپکو محسوس ہو کہ وہ آپکے دل سے بہت قریب ہے ،آپ اسکے حفظ کیلئے الله سے عہد کر لیں تو آپکو اس فضیلت والے مہینہ میں بہت بڑا أجر ملیگا۔
۸- کثرت سے استغفار کریں اپنی حاجات استغفار سے شمار کر کے مانگیں مثلاً الله آپکو صالح اولاد عطا فرمائے یا آپکی پریشانی کو دور فرمائے یا۔۔۔۔یا۔۔۔۔ اور بہت چیزیں ہیں جنکا حل صرف استغفار ہے۔
۹-تین بھائیوں یا دوستوں کیلئے دعا روزانہ مخصوص کر لیں یعنی روزانہ مثلاً فُلاں ، فُلاں اور فلاں کیلئے دعا کریں اور اُن سے بھی درخواست کریں کہ وہ بھی آپکے لئے دعا کریں تو پھر آپ اسکا اچھا نتیجہ اور اثر آخر رمضان میں خود دیکھ لینگی کہ فرشتے بھی آپکے لئے وُہی اعمال لکھ دینگے۔
۱۰-رمضان کے ہر ہفتہ میں حج و عمرہ ادا کرنا چاھتی ہیں تو ہفتہ میں ایک دن یا زیادہ مقرر کر کے فجر پڑھکر سورج کے طلوع ہونے تک دعا اور تسبیح و استغفار و قرآن کی تلاوت کرنے سے آپکو مقبول حج و عمرہ کا ثواب ملیگا۔
۱۱-قرآن کی خوب تلاوت کیساتھ یہ نیت کرنے سے کہ آپ تین ختم کرینگی تو اگر نہ بھی ہو سکے تو بھی نیت کی وجہ سے قرآن کے ایک ایک حرف پر دس نیکیاں ملیں گی تو رمضان میں تو اجر کتنے گُنا ہوگا لہذا موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
۱۲-ہر روز کچھ رقم رکھ چھوڑیں اور ہر دس دن میں کسی یتیم کو صدقہ و خیرات کر دیں،اچھی مناسب رقم کی مقدار ہر روز اس فضیلت والے مہینہ میں اُن خواہشات کیلئے جوڑ رکھیں جنکو پورا کرنیکی نیت رکھتی ہیں ۔
اے الله ہمیں رمضان تک پہنچا دیں، رمضان کو ذندگی کا موقع سمجھیں اور اس ماہ خیر کو غنیمت سمجھیں، پس دنیا تو فانی ہے اور ہر چیز فانی ہے اور سوائے أعمال کے ہرگز کچھ باقی رہنے والا نہیں۔