حضرت ابوذر رضی
اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بعثت ہوئی تو
میں تجارت کیا کرتا تھا میں نے چاہا کہ تجارت اور عبادت دونوں کو اکٹھا رکھوں لیکن
وہ مجھ سے جمع نہ ہو سکیں۔ میں نے تجارت چھوڑ دی اور عبادت میں لگ گیا۔ اس ذات کی
قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے مجھے بالکل پسند نہیں کہ مسجد کے عین دروازے پر
میری دکان ہو جہاں میری کوئی نماز بھی فوت نہ ہو اور ہر دن مجھے 40 دینار نفع ملتا
ہے جسے میں اللہ کی راہ میں صدقہ کر دوں۔ پوچھا گیا ابودردا! تو اس صورت کو کیوں
ناپسند کرتا ہے؟ فرمایا حساب کے ڈر کی وجہ سے.
تنبیہ
الغافلین
باب فقراء کے
فضائل
صفحہ 283
aapkafaida.com