back to top

 اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ محترم مفتیان عظام سے میرے کچھ سوالات ہیں

1- تقلید کسے کہتے ہیں؟ 

2- کن مسائل میں تقلید جائز نہیں؟

3- کن مسائل میں تقلید واجب ہے؟

4- کن پر تقلید واجب  ہے؟ 

5- کن کیلیے منع ہے؟ 

6- مجتہد کے کتنے طبقے ہیں؟ 

7 – کیا قرآن و احادیث سے تقلید ثابت ہے؟

*1* جس شخص پر اعتماد ہو کہ دلیل کے موافق حکم بتائے گا اس کے قول کو تسلیم کرلینا اور اس سے دلیل کا مطالبہ نہ کرنا تقلید ہے.بالفاظ دیگر “تقلید”  کہتے ہیں کہ کسی ناواقف / عام آدمی کا کسی غیرمنصوص اجتہادی مسئلہ میں مجتہد کی بات کو بغیر مطالبہ دلیل کے ماننا کہ یہ جو مسئلہ بھی بتائے گا صحیح بتائے گا۔

 *2* , *3* ۔ مقلدین حضرات اپنے امام کی تقلید ان ہی مسائل میں کرتے ہیں جہاں قرآن و حدیث میں صاف حکم مذکور نہیں ہے قرآن و حدیث میں جو حکم صاف موجود ہے اس میں نہ کسی امام کی تقلید کی جاتی ہے نہ اس کی ضرورت ہے ۔

نیز واضح رہے کہ تقلید صرف ان مسائل میں ہوتی ہے جو اجتہادی ہوں جن کا سمجھنا عوام کی سمجھ سے باہر ہو، اور  وہ مسائل جو منصوص ہیں جیسے نماز پڑھنا، ایمان لانا، حج کرنا، روزے رکھنا، یا جن کا حرام ہونا واضح ہے جیسے چوری، زنا، ڈکیتی وغیرہ ان مسائل میں تقلید کی ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ان میں کسی امام کی تقلید کی جاتی ہے۔ تقلید کی ضرورت اس لیے پیش آتی ہے کہ کبھی مسئلہ اجمالی طور پر بیان ہوتا ہے، مگر اس کی تفصیل مطلوب ہوتی ہے، مجتہد ان تمام حالات میں جہاں امت کسی گرداب میں پھنس جائے آکر ان کے لیے راہِ عمل متعین کرتا ہے۔

 *4* ۔ عام آدمی پر تقلید واجب ھے۔ کیونکہ عام آدمی مختلف فیہ احادیث کے مابین یہ فرق نہیں کرسکتا کہ کونسی حدیث ناسخ ہے اور کونسی منسوخ، کونسی حدیث راجح ہے اور کونسی مرجوح اور کونسی حدیث کا کیا درجہ ہے اور اس کا محل اور مصداق کیا ہے؟ اسی لیے ہر کس و ناکس کو اس کی اجازت نہیں کہ صحاح ستہ کو سامنے رکھ کر کسی ماہر مستند اہل حق عالم سے پڑھے اور سمجھے بغیر از خود عمل کرنا شروع کردے اس سے گمراہی کا اندیشہ ہے، اور نفسانی خواہشات کی پیروی میں پڑ جانے کا خطرہ ہے جیسے کوئی نابینا شخص ہو جو راستے کے خطرات او رنشیب و فراز سے ناواقف ہو اورو وہ کسی بینا شخص کا ہاتھ پکڑے بغیر اور کسی جانکار کی راہنمائی کے بغیر اس راستے پر چل پڑے تو امکان اس کا ہے کہ وہ راستہ بھٹک جائے یا راستے کے گڑھے میں گر پڑے، اس لیے سلامتی کا راستہ یہی ہے کہ جو حضرات قرآن وحدیث اور دین و شریعت کے ماہرین ہیں ان کی تشریحات پر اعتبار کیا جائے، اسلاف میں سے حضرات ائمہ اربعہ کی علمی بصیرت او راجتہادی شان پر دنیائے اہل علم کا اتفاق ہے اور ان کے مذاہب و مسائل کتابوں میں مدوّن ہیں اس لیے ان چار ائمہ مجتہدین میں سے کسی ایک امام کی تقلید لازم و واجب ہے اس لیے کہ فقہاء کرام احادیث کے معانی اور مفاہیم کو سب سے زیادہ جانتے ہیں لہٰذا اپنی ناقص فہم کے مقابلے میں ان مجتہدین کے فہم پر اعتماد کرنا بدرجہا بہتر ہے۔

 *5* , *6* ۔ جو شخص کتاب اللہ وسنت رسول اللہ کا علم رکھتا ہے، لغوی و شرعی معانی پر اس کو عبور ہے، وجوہِ استدلال یعنی خاص، عام، مشترک، موٴول، ظاہر، نص، مفسر، محکم، مجمل، متشابہ، خفی، مشکل، حقیقت، مجاز، صریح، کنایہ، عبارة النص، اشارة النص، دلالة النص، اقتضاء النص اور ان کے ماخذ اشتقاق، ان کی ترتیب، ان کے معانی اصطلاحیہ قطعیت وظنیت، امر ونہی وغیرہ کے درجات، رواةِ احادیث کے احوال وغیرہ جیسے امور میں مہارتِ تامہ رکھتا ہے اور ان سب امور کو ملحوظ رکھ کر استنباط واستخراجِ مسائل پر پوری قدرت اس کو حاصل ہے وہ مجتہد ہے، اس کیلئے تقلید کرنا جائز نہیں۔

 *7* ۔ قرآن وحدیث کی مندرجہ ذیل نصوص سے تقلید کا ثبوث ملتا ھے۔

قرآن پاک میں ارشادِ خداوندی ہے:

﴿فَاسْئَلُوْا اَهْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ﴾  (النحل:43)  

مذکورہ آیت کے الفاظ عام ہیں، جو قرآنی اسلوب کے اعتبارسے   در حقیقت اہم ضابطہ ہے جو عقلی بھی ہے، اورنقلی بھی  کہ جو لوگ یہ احکام نہیں جانتے وہ جاننے والوں سے پوچھ کر عمل کریں ، اورنہ جاننے والوں پر فرض ہے کہ جاننے والوں کے بتلانے پر عمل کریں، اسی کا نام تقلید ہے۔

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کہ بیشک مجھے نہیں معلوم کہ تمہارے درمیان میں میری زندگی کتنی باقی ہے؛ لہٰذا میرے بعد تم ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کی اقتدا کرنا۔ اور عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کے نقش قدم پر چلنا۔ اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ جو بھی بات بیان کریں اس کی تصدیق کرنا۔ مذکورہ صحیح حدیث شریف سے تقلید کا حکم صاف طور پر واضح ہوجاتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تقلید کا حکم فرمایا ہے۔ حدیث شریف ملاحظہ فرمائیے:

مسند أحمد ط الرسالة (38/ 310):

“عن حذيفة قال: كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم جلوساً فقال: ” إني لا أدري ما قدر بقائي فيكم؟ فاقتدوا بالّذين من بعديـوأشار إلى أبي بكر، وعمرـ، وتمسكوا بعهد عمار، وما حدثكم ابن مسعود فصدقوه

فقط واللہ اعلم بالصواب

[19/04/2020, 15:11] Mufti Mahmood Ul Hassan: . 

دکھوں کے البم

ایک زمانے میں ، میں ایک پرچہ ، رسالہ نکالتا تھا ۔ ماہنامہ بڑا خوبصورت رنگین " داستان گو " اس کا...

Hadith: Woman in Mosque

Sahih Al Bukhari - Book of Friday Prayer Volumn 002, Book 013, Hadith Number 023. ----------------------------------------- Narated By Ibn Umar Razi Allah Anhu  : One...

رحمت اور ‏لعنت

خود اعتمادی

اس ہفتے کے ٹاپ 5 موضوعات

میں مسجد سے بات کر رہا تھا

ایک شخص نے یوں قصہ سنایا...

قرآنی ‏معلومات ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏سو ‏سوالات ‏

*---اپنے بچوں سے قرآنی معلومات پر 100 سوالوں کے...

Searching for Happiness?

Happiness is the only goal on earth...

چھوٹے چھوٹے واقعات – بہترین سبق

امام احمدبن حنبل نہر پر وضو فرما رہے تھے...

دعا – ‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ

‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ...

پانی ایک نعمت

ہمارے یہاں چین میں: مکان کرایہ پر لیتے وقت،...

ISLAMIC: Allah’s Name: ​ Ash-Shahid-

Meaning: The Witness. In Quran: "Is it not sufficient as...

ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﺑﻨﺪﮦ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﻧﺴﺨﮧ

ﺟﻨﺎﺏ ﺍﺷﻔﺎﻕ ﺍﺣﻤﺪ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻊ ﺳﻨﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺎ...

​دعائے قنوت – ​ایک عہد ہے الله سبحانہ و تعالی کے ساتھ

​​دعائے قنوت ​​ایک عہد ہے الله سبحانہ و تعالی کے...

Muslim Inventions – Source: CNN

http://edition.cnn.com/2010/WORLD/meast/01/29/muslim.inventions/index.html?_s=PM%253AWORLD Muslim inventions that shaped the modern worldBy Olivia Sterns for CNN January...

تم اس امتحان میں کامیاب ہوگئے ہو

ایک بہترین پیغامابھی ایک وڈیو کلپ دیکھا. امریکہ کے...

سب سے زیادہ عزیز کون ؟

ایک چھوٹا لڑکا بھاگتا ھوا "شیوانا" (قبل از اسلام...

متعلقہ مضامین

تھپکی کی طاقت

وہ ایک کند ذہن بچہ تھا۔ روز سکول آتا لیکن اسے کبھی سبق یاد نہیں ہوتا تھا۔استاتذہ سے روز ڈانٹ ڈپٹ اور مار کھانا اس...

نائی اور غربت دی چس

ایک گاوں میں غریب نائی رہتا تھا جو ایک درخت کے نیچے کرسی لگا کے لوگوں کی حجامت کرتا ۔ مشکل سے گزر بسر...

عربی حکایت: ایک لڑکی کی شادی ہوئی

ایک لڑکی کی شادی ہوئی شادی کی پہلی رات دولہا کھانے کا بڑا سا تھال لئے کمرے میں داخل ہواکھانے سے بڑی اشتھا انگیزخوشبو آرہی...

​ *ایک خوددار پردیسی کی ڈائری کے کچھ اوراق*

*ایک خوددار  پردیسی کی ڈائری کے کچھ اوراق* تحریر علیم خان فلکی  1 جنوری آج میں نے Resign کر دیا۔ مجھ سے جونیر ایک سعودی کو منیجر...

سعودی عرب کا معروف طبیب

اس کا نام ڈاکٹر احمد تھا اور وہ سعودی عرب کا معروف طبیب تھا۔ لوگ اس سے مشورہ لینے کے لیے کئی کئی دن...

سبزی منڈی اور سوٹ

ننھی دکان میں نے دیکھا کہ ماں اپنے بیٹے کو آہستہ سے مارتی اور بچے کے ساتھ خود بھی رونے لگتی۔ میں نے آگے ہو...