بعض سلف سے منقول ہے رات کو جس کی نماز زیادہ ہو دن کو اس کا چہرہ بڑا خوبصورت ہو جاتا ہے
ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی سنن میں یہ حدیث حضرت جابر رضی اللہ تعالی سے روایت کی ہے لیکن صحیح یہ ہے کہ یہ موقوف ہے
بعض علماء سے منقول ہے کہ نیکی دل میں نور ، چہرے پر ضیاء (تابانی), رزق میں وسعت اور لوگوں کے دلوں میں اس لیے محبت لاتی ہے
امیر المومنین حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ کوئی شخص جب
کوئی کام چپ کر بڑی راز داری سے کرتا ہے مگر اللہ تعالی اس کے آثار اس کے
چہرے پر نمایاں کر دیتا ہےغرض یہ کہ دل میں پوشیدہ بات چہرے پر ظاہر ہو
جاتی ہے اور مومن کا حال جب اللہ کے ساتھ صحیح ہو تو اللہ اس کا ظاہر لوگوں
کے ساتھ صحیح کر دیتا ہے جیسے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ سے
مروی ہے آپ نے فرمایا جس کا باطن صحیح ہوجائے اللہ اس کے ظاہر کی بھی اصلاح
فرما دیتا ہے
تفسیر ابن کثیر
سورہ فتح
صفحہ 354