کچھ عرصہ قبل جب ھم ڈاکٹری کا امتحان پاس کر کہ سرکاری ہسپتال میں بطور جونیئر ڈاکٹر تعینات ہوئے تو ایک روز پیشاب آوری میں رکاوٹ کی تکلیف میں آئے 67 سالہ بزرگ کو پیشاب کی مصنوعی نالی لگانے میں مصروف تھے بلکہ تقریباً لگا ہی چکے تھے اور تھیلی میں کافی مقدار پیشاب جمع کرنے میں کامیاب بھی هو چکے تھے کہ اچانک بابا جی نہایت مشفقانہ انداز میں گویا ہوئے
” پتر جے تو سکولے جا کہ کج پڑھ لکھ لیا ہوندا تے ایہو جئے کم تے نہ کرنے پیندے ”
اور پھر چراغوں میں روشنی نہ رہی
رضویات