اللہ کے حکم کے بغیر کوئی چیز نفع ونقصان نہیں پہنچا سکتی
جیسے آدمی کہے کہ بھائی میں نے یہ چیز کھالی تھی جس سے بیمار ہوگیا، یعنی دودھ پی لیا تھا تو پیٹ میں درد ہوگیا، مچھلی کھالی تو یوں ہوگیا، تو ان سب چیزوں کے اندر کوئی طاقت نہیں، کوئی قوت نہیں، جو آپ کو نقصان پہنچا سکے،
ڈاکٹر صاحب نے ایسا انجکشن لگایا کہ آرام ہوگیا، اللہ تبارک وتعالی نے تمام چیزوں کے اندر خاصیت رکھی ہے، صفت رکھی ہے، چھری کا کام کاٹنا ہے، اس سے کاٹوگے تو کٹ جائے گا، آگ کا کام جلاناہے، جب اس کو لگاؤ گے تو وہ لگ جائے گی اور جلادے گی، پانی کا کام پیاس کا بجھاناہے، اگر اس کو پیاسا پیئے تو پیاس بجھ جائے گی، یہ خاصیت رکھی اللہ تعالی نے ہر چیز کے اندر، جو خاصیت اللہ کے حکم سے جس چیز میں رکھی گئی ہے، وہ اس کی خاصیت چلتی رہتی ہے؛ لیکن یہ خاصیت، ہوا کا اڑانا، پانی کا بہانا، چھری کا کاٹنا، آگ کا جلانا، انجکشن کا آرام کرنا، دوائی کا راحت پہنچانا، یہ سب کس کے حکم سے ہے؟ *اللہ کے حکم سے ہے۔*