دعا شدت کے ساتھ، یقین کے ساتھ، ضد کے ساتھ مانگیں۔ لیکن دھیان رہے کہ بعض دعائیں بہرصورت قبول نہیں ہوتیں۔ اور جس شخص نے جتنی شدت سے مانگا ہو، اُسے اسی شدت سے مایوسی کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔ بڑے بڑے یقین والوں کے ہاتھ دعا کے لیے اُٹھنا بند ہو جاتے ہیں۔
یہی امتحان ہے یقین والوں کا۔ خدا سے محبت کی بنیاد شدت نہیں، تسلسل ہے۔ تھکا دینے والا، روٹین جیسا تسلسل ہی اصل امتحان ہے۔
عبادات، مناجات سب تسلسل ہیں۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ
اے ایمان والو! صبر اور نماز سے مدد حاصل کرو۔ بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ (۲:۱۵۳)
السلام علیکم صبح بخیر