back to top

ایک ماں کے رحم میں دو بچے تھے.

موت اور مابعد الموت کے حقائق کا تجزیہ کرتا ایک فرضی مکالمہ

ابو مطیع اللہ حنفی

ایک ماں کے رحم میں دو بچے تھے. 

ایک نے دوسرے سے پوچھا: “کیا تم زچگی کے بعد کی زندگی پر یقین رکھتے ہیں؟” 

دوسرے نے جواب دیا:”کیوں نہیں! زچگی کے بعد کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا. ہوسکتا ہے کہ ہمیں یہاں اُس زندگی کے لیے تیار کیا جارہا ہو.”

“پہلے نے غصے سے کہا:” بیوقوف! زچگی کے بعد کوئی زندگی نہیں، زچگی ہی ہماری زندگی کا اختتام ہوگی. بس! “

دوسرے نے جواب دیا:” میں بالکل ٹھیک سے تو نہیں بتا سکتا کہ وہ زندگی کیسی ہوگی. لیکن مجھے یقین ہے کہ وہاں پر یہاں سے زیادہ روشنی ہوگی. ہوسکتا ہے کہ وہاں ہم اپنی ٹانگوں پر چل سکیں، ہم اپنے منھ سے کھا سکیں. ہوسکتا ہے کہ ہم ایسے حواس کے مالک ہوں جن کے بارے میں ابھی ہم یقین سے کچھ کَہ نہیں سکتے.”

پہلے نے جواب دیا:” تم جو کہہ رہے ہو وہ بہت ہی مضحکہ خیز ہے. چلنا تو بالکل ہی ناممکن بات ہے. اور اپنے منھ سے کھانا!، ہونہہ! یہ تو انتہائی فضول بات لگتی ہے. یہ نالی جو ہمارے جسم سے جڑی ہوئی ہے، یہی ہماری غذائی ضروریات پوری کرتی ہے، اسی پر ہماری زندگی کا انحصار ہے. اور یہ اتنی چھوٹی سی ہے کہ زچگی کے بعد اس کے سہارے زندہ رہنا ناممکن ہوگا.”

دوسرے نے اصرار کرتے ہوئے کہا:” دیکھو میرے خیال میں وہاں اس زندگی سے کچھ مختلف ہوگا. ہوسکتا ہے کہ ہمیں وہاں اس نالی کی ضرورت ہی نہ رہے اور ہم اس کے بغیر بھی زندہ رہ سکیں.”

پہلے نے جواب دیا:” بالکل فضول! لیکن اگر تمھاری بات مان لی جائے اور وہاں کوئی زندگی  بھی ہے تو وہاں جانے والوں میں سے کوئی واپس کیوں نہیں آیا؟ ہے کوئی اس کا جواب؟ نہیں ناں! اس لیے مجھے یقین ہے کہ زچگی زندگی کا اختتام ہوگی اور زچگی کے بعد صرف اندھیرا اور خاموشی ہوگی. یہ انجام ہمیں کہیں اور لے کر نہیں جائے گا.”

دوسرے نے کہا:” میں نہیں جانتا لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم ماں سے بھی ملیں گے اور وہ ہمارا خیال رکھے گی.”

پہلے نے حیرانی سے چیختے ہوئے کہا:” تو تم ماں پر بھی یقین رکھتے ہو؟ ہاہاہا! یہ تو لطیفہ ہوگیا. اچھا!  بتاؤ کہ اگر واقعی ماں ہے تو وہ اس وقت کہاں ہے؟” 

دوسرے نے جواب دیا:” وہ ہمارے چاروں طرف ہے. ہم اس سے گھرے ہوئے ہیں.. ہم اس کے احاطے میں رہتے ہیں اور اس کے بغیر یہ جہاں کبھی قائم نہیں رہ سکتا.”

پہلے نے کہا:” لیکن وہ ہے کہاں؟ مجھے دکھاؤ! میں تو اسے نہیں دیکھتا، اس لیے میں نہیں مانتا کہ وہ وجود رکھتی ہے.”

اس کے جواب میں دوسرے نے کہا:” بعض اوقات جب مکمل خاموشی ہو، تم غور سے سننے کی کوشش کرو تو تم اس کی موجودگی کو محسوس کرسکتے ہو. تم اس کی محبت بھری آواز سن سکتے ہو. جیسے وہ ہمیں کہیں دور سے، کہیں بلندی سے پکارتی ہے، ایک قابلِ یقین چاہت بھری آواز میں جو ایک نئی زندگی کی نوید ہے” ♥♥♥

منقول – ایک انگریزی پوسٹ کا ترجمہ

اس ہفتے کے ٹاپ 5 موضوعات

قرآنی ‏معلومات ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏سو ‏سوالات ‏

*---اپنے بچوں سے قرآنی معلومات پر 100 سوالوں کے...

میں مسجد سے بات کر رہا تھا

ایک شخص نے یوں قصہ سنایا...

کرایہ دار اور انکی فیملی

وہ گرمیوں کی ایک تپتی دوپہر تھی۔ دفتر سے...

دعا – ‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ

‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ...

چھوٹے چھوٹے واقعات – بہترین سبق

امام احمدبن حنبل نہر پر وضو فرما رہے تھے...

حجاب کس کو کہتے ہیں

تم نے کہا کہ یہ ڈیڑھ گز کا کپڑے...

Hadith: Best Companionship

Narrated Abu Huraira:A man came to Allah's Apostle Peace...

Hadith: Reward for attending funeral

Funerals - 1st Sha'aban 1433 (21st June 2012) Narrated Abu...

Rememberance of Allah

    Abu Huraira (Radi Allah Anhu) Reported Allah's...

سورة الانعام – (1-6)

سورة الانعام بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ   اللہ کے نام سے جو...

ٹی وی نہ دیکھنے کے 10فائدے

یہ زیادہ پرانی بات نہیں، تیس چالیس سال...

متعلقہ مضامین

مقبول زمرے