(اے مجرمو) تم ضرور چکھو گے درد ناک عذاب کو ۔ اور نہیں بدلا دیا جائے گا تمہیں مگر اسی کا جو تم کیا کرتے تھے۔ البتہ اللہ کے مخلص بندے (اس عذاب سے محفوظ رہیں گے) وہی ہیں انہیں وہ رزق دیا جائے گا جس کی کیفیت معلوم ہے. لذیذ پھل اور ان کا بڑا احترام و اکرام کیا جائے ۔ (اور وہ) نعمت کے باغوں میں ہوں گے (زر نگار) پلنگوں پر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے ۔ پھرائے جائیں گے ان چھلکتے جام (شراب طہور) کے چشموں سے پر کر کے ۔ (دودھ سے زیادہ) سفید بڑے لذیذ، پینے والوں کے لیے ۔ نہ اس میں مضر صحت کوئی چیز ہے اور نہ وہ اس (کے پینے) سے مدہوش ہوں گے
سورہ صافات
تفسیر ابن کثیر
صفحہ نمبر 19
آیت نمبر 38 تا 47