سالار کی شادی !!
سالار ایک نہایت ہی درد دل رکھنے والا حساس نوجوان
تھا معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے روا روی پر اکثر پریشان
رہتا تھا
اسے اس بات سے سخت نفرت تھی کہ لڑکیاں سارا دن
موبائل میں گم رہیں
ناں بچوں کی پروا نا شوہر کا ہوش
سالار نے تہیہ کیا ہوا تھا کہ وہ شادی ایسی لڑکی سے
کرے گا جس نے ساری زندگی موبائل کی شکل تک نا
دیکھی ہو
اس لئے جب بھی سالار کے والد سکندر عثمان سالار کے لئے
کوئی رشتہ لاتے……..
سالار سب سے پہلے اپنا نوکیا 3310 سامنے نکال کے رکھ
دیتا اور لڑکی سے پوچھتا یہ کیا ہے
جو بھی کہتی یہ موبائل ہے سالار اسے ریجکٹ کر دیتا
آخر کار ایک دن سالار کی قسمت جاگی اور ایک پری
وش لڑکی کا رشتہ آیا……
سالار نے حسب معمول نوکیا 3310 اس کے سامنے رکھا
اور پوچها….
یہ کیا ہے……
پری وش نے حیرانی سے موبائل کی طرف دیکھا اور کہا
کہ اسے نہیں پتا یہ کیا ہے…
شائد کوئی پیپر ویٹ ہے…
سالار کی خوشی کی انتہا نا رہی…..
آخر کار اسی اس کی سپنوں کی رانی مل ہی گئی تھی
دھوم دھام سے شادی ہوئی اور سالار نے شادی والے دن
اپنا موبائل نکال کر پری وش سے کہا…….
بھلئیے لوکے یہ موبائل ہے جس میں کال کرتا اور سنتا ہوں
پری وش پر غش کا دورہ پڑا اور حیرانی سے کہا….
اس وٹے کو آپ موبائل کہتے ہیں…….
پری وش نے اپنے پرس میں سے آئی فون 11 پرو نکال کر
دیکهایا اور کہا…..
موبائل یہ ہوتا ہے……
اور 150 سے زائد آئی کیو لیول رکھنے والا انسان کتنی
آسانی سے دھوکا کھا گیا تھا…..!!!
منقول