شیخ الاسلام
حضرت مفتی
تقی عثمانی
دامت برکاتھم
فرماتے
ہیں
ایک مرتبہ میں
اپنے پیرو مرشد حضرت ڈاکٹر عبدالحی صاحب
کے ساتھ سفر
میں تھا.
حضرت کی خدمت
میں فجر کے بعد حاضری ھوئی
تو حضرت نے
پوچھا کہ بھائی ناشتہ کرلیا ہے
ہم نے کہا
حضرت ابھی نہیں کیا
وہ فرمانے
لگے کیوں نہیں کیا ؟
ہم نے کہا کہ
میزبان ناشتہ نہیں لائے
پھر فرمایا میں
اس ناشتہ کی بات نہیں کررہا ،
میں تو روح
کے ناشتہ کی بات کررہا ہوں
جو تمہارے
اپنے اختیار میں ہے
صبح کو کچھ
وقت نکال کر
اللہ کا ذکر
کر لیا کرو
یہ تمہاری
روح کا ناشتہ ہے
جب
آدمی صبح کو کچھ کھانے کی چیز کھاتا ہے تو اس ناشتہ سے جسم میں تقویت پیدا ہوتی ہے
،
اگر انسان
ناشتے کے بغیر گھر سے نکل جاے تو کا م کرنے میں دشواری ہوگی
اسی طرح تم
جب اللہ تبارک وتعالی کی بارگاہ میں حاضر ہوکر اللہ جل جلالہ کا ذکر کر لو گے تو
یہ تمہارا روحانی ناشتہ ہوجاے گا
اور تمہاری
روح کو تقویت حاصل ہوجاے گی
اس کے بعد جب
تم باہر نکلو گے تو تمہارا نفس وشیطان کے ساتھ مقابلہ پیش آے گا
اگر تم نے
روح کا ناشتہ کیا ہوگا
تو تمہارے
اندر نفس وشیطان سے مقابلہ کرنے کی طاقت ہوگی
اور پھر وہ
تم پر غالب نہیں آسکیں گے۔
*درس شعب
الایمان ص150*
*حضرت مفتی
تقی عثمانی صاحب دامت برکاتھم*