سبق نمبر : 27
نماز کے اوقات و رکعات:
ارشاد باری
انّ الصّلوۃ کانت علی المؤمنین کتابا موقوتا
(النساء ۔ 103)
ترجمۃ :
بے شک نماز مسلمانوں کے ذمے ایک ایسا فریضہ ہے جو وقت کا پابند ھے۔
ارشاد نبوی
خمس صلوات افترضھن اللہ تعالٰی من احسن وضوءھن و صلا ھن لوقتھن و اتم رکوعھن وخشوعھن کان لہ علی اللہ عھد ان یغفر لہ و من لم یفعل فلیس لہ عھد ان شاءغفرلہ و ان شاء عذّبہ (رواہ احمد)
ترجمۃ:
پانچ نمازیں اللہ نے ان کو فرض کیا ، جس نے ان کا وضو اچھی طرح کیا اور ان کو ان کے وقت میں پڑھا اور ان کے رکوع (اور سجود) کو اوران کے خشوع (وخضوع) کو پورا کیا۔اس کیلئے اللہ پر (اس کے فضل وکرم سے )ذمہ ھے کہ وہ اس کو معاف کرے گا۔ اور جس نے ایسا نہیں کیا پس اس کیلئے اللہ پر کوئی ذمہ نہیں اگر اللہ چاھے گا تو معاف کرے گا اور اگر اللہ چاھے گا تو اس کو عذاب دے گا۔
اوقات و رکعات:
فجر:
وقت :صبح صادق سے لیکر طلوع آفتاب سے ذرا پہلے تک۔
رکعات : دو سنت موکدہ اور دو فرض
ظہر:
وقت: سورج کے ڈھلنے سے لیکر جب ہر چیز کا سایہ اس سے دگنا ھو جائے۔
رکعات:چار رکعات سنت مؤکدہ پھر چار فرض پھر دو سنت موکدہ۔
عصر:
وقت: ظہر کے وقت کے ختم ھونے سے لیکر غروب آفتاب تک۔
رکعات:چارفرض
مغرب:
وقت:غروب آفتاب سے لیکر شفقِ احمر کے غائب ہونے تک۔
رکعات: تین فرض پھر دو سنت مؤکدہ
عشاء:
وقت: شفق احمر کے غائب ہونے کے بعد سے لیکر طلوع صبح صادق تک۔
رکعات: چار فرض پھر دو سنت موکدہ پھر وتر
جمعہ المبارک:
وقت:اس کا وقت ظہر کا ھی وقت ھے۔
رکعات:چار سنت مؤکدہ پھر دو فرض پھر چھ (4+2) سنت مؤکدہ
عیدین:
وقت: آفتاب کا اچھی طرح نکل آنے کے بعد سے لیکر زوال سے پہلے تک ھے۔
رکعات: دو رکعت واجب مع چھ زائد تکبیرات (تین پہلی رکعت میں اور تین دوسری رکعت میں)
مفتی محمود الحسن لاہور