“اللہ تعالی وہ ہے جس نے پیدا کیا تمہیں مٹی سے پھر نطفہ سے، پھر گوشت کے لوتھڑے سے پھر نکالا تمہیں (شکم مادر سے) بچہ بنا کر پھر (پرورش کی تمہاری) تاکہ تم پہنچو اپنی جوانی کو پھر (تمہیں زندہ رکھا) تاکہ تم بوڑھے ہو جاؤ ۔ اور بعض تم میں سے فوت ہو جاتے ہیں پہلے ہی اور (یہ سارا نظام اس لئے ہے) کہ تم پہنچ جاؤ مقررہ میعاد تک اور تاکہ تم (اپنے رب کی عظمتوں کو) سمجھنے لگ جاؤ ۔ وہہی ہے جو جلاتا(زندہ رکھتا) ہے اور مارتا ہے ۔ بس جب کسی کام کا فیصلہ کرتا ہے تو صرف اتنا فرماتا ہے اسے کہ ہوجا تو وہ کام ہو جاتا ہے”
تفسیر ابن کثیر
سورہ غافر آیات 66-68
صفحہ 164