آج اگر آپکے پاس اللہ والوں کی صحبت میں بیٹھنے کا بھی وقت نہیں نکلتا ، تو پھر اپنی آخرت کی فکر کریں کیونکہ جن کے لیے آج آپ بھگ دوڑ کر رہے ہیں، وہ آپکی اولاد، دوست، یا رشتے دار ہیں، یاد رکھیں آپکے مرنے کے بعد انہوں نے یاد تک نہیں رکھنا کے آپ کون تھے، اس وقت آپکو پشیمانی ہو گی میں نے زندگی ضائع کر دی ، مگر اس وقت انسان جزاء کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہو گا اور عمل تو وہی ہے جو زندگی میں کر لیا، اللہ والوں کی صحبت پکڑ لو اس سے پہلے کے دل مردہ ہو جائے ،بندہ وہی ہے جو اپنے اور اپنے اہل و عیال اور معاشرے کے لیے خیر کا سبب ہو۔
شاید کے تیرے دل میں اتر جائے میری بات۔
فقیر: ساجد حسین نقشبندی۔۔۔