جب میں چھوٹا تھا۔۔ اپنے بابا کے ساتھ سرکس دیکھنے گیا۔۔۔ ٹکٹس کے لیے ایک لمبی قطار میں کھڑا ہونا پڑا۔۔۔ ہمارے سامنے ایک فیملی تھی چھےبچے اور ماں باپ۔۔ غریب گھرانے سے تعلق تھا۔۔ان کے کپڑے پرانے تھے لیکن صاف تھے۔۔
بچے سرکس کے بارے میں بات کر رہے تھے ،بہت خوش دکھائی دے رہے تھے۔۔جب ان کی باری آئی ۔۔ ان کا باپ ٹکٹس کے لیے کھڑکی کی طرف بڑھا۔۔ اور ٹکٹ کی قیمت پوچھی۔۔ پھر اپنی بیوی کے کان میں کچھ کہنے لگا۔۔ اس کے چہرے پر شرمندگی اور دکھ تھا۔۔
پھر میں نے دیکھا۔۔ بابا نے اپنی جیب سے بیس پاونڈ نکالے اور زمین پر پھینک دیے۔۔۔اپنا ہاتھ اس آدمی کے کندھے پر رکھا اور کہا۔۔
تمھارے پیسے گر گئے ۔۔!!
اس نے بابا کی طرف دیکھا۔۔اس کی آنکھوں میں آنسو تھے۔۔۔ اور کہا بہت شکریہ۔۔!!
جب وہ سرکس کے لیے اندر چلے گئے۔۔ بابا نے مجھے میرے ہاتھ سے پکڑا اور ہم پیچھے ہٹ آئے ۔۔ کیوں کہ بابا کے پاس بس وہی بیس پاونڈ تھے جو اس شخص کو دے دیے۔۔!!
اور اس دن سے مجھے میرے باپ پہ فخر ہے۔۔ وہ میری زندگی کا سب سے پیارا سین تھا ۔۔۔ اس سرکس سے بھی پیارا جو میں نہیں دیکھ پایا۔۔