*محبت ہو جائے تو صدقہ دینا شروع کر دیں، محبت ہو گی تو مل جائے گی، بلا ہوئی تو ٹل جائے گی۔*
*ہمیشہ ایک ہاتھ میں مکھن اور دوسرے میں ہاتھ میں چونا رکھیں، موقع کی مناسبت سے لگاتے جائیں، کامیابی قدم چومے گی۔* *
* ’’ہمیشہ مسکراتے رہا کرو تاکہ دنیا کنفیوژ رہے کہ تمہیں خوشی کس بات کی‘‘۔*
*چاہے جتنا مرضی پانی بچا لو، جس نے نہیں نہانا، اس نے نہیں نہانا اور چاہے جتنے مرضی ڈیم بنا لو مگر وہ تیسری جماعت والا کوّا پیاسا ہی رہے گا۔*
*اب تو شوگر کی بیماری اتنی زیادہ ہو گئی کہ ڈر کے مارے لوگوں نے میٹھا کھانا پینا کیا، میٹھا بولنا بھی چھوڑ دیا۔*
*اچھی بیوی وہ جو شوہر کو اچھی طرح پریشان کرے اور بری بیوی وہ جو شوہر کو بری طرح پریشان کرے۔*
*بعض خاوند اپنی بیویوں کو بے پناہ چاہتے ہیں اور بعض تو بس پناہ چاہتے ہیں۔*
*ہوٹل میں کھانے کے بعد اٹھتے ہوئے بیوی نے جب کہا*
*’’جانو ویٹر کو Tipتو دیدو”*
*تو شوہر نے ویٹر کو پاس بلا کر کہا، ’’شادی نہ کرنا‘‘۔*
*بیوی نے لاڈ بھرے انداز میں شوہر سے کہا*
*’’شادی کیا ہوئی، آپ نے تو مجھے پیار کرنا ہی چھوڑ دیا‘‘*
*شوہر کا جواب تھا*
*’’ارے پگلی،، امتحان ختم ہونے کے بعد بھلا کون پڑھتا ہے‘‘۔*
*کھانا کھاتے شوہر نے بیوی سے پوچھا*
*’’اتنے کم وقت میں اتنی مزے کی چٹنی کیسے بنا لیتی ہو؟‘‘ بیوی بولی*
*’’بس چٹنی بناتے وقت آپ کو دھیان میں لے آتی ہوں‘‘۔*
*الزام تراشی کی انتہا، بیگم شوہر سے بولی، “یہ کیسا آٹا اٹھا لائے، میری تو ساری روٹیاں ہی جل جاتی ہیں”۔*
*اتنا پیسہ کماؤ کہ چلغوزے سستے لگنے لگیں اور اتنا حوصلہ بڑھاؤ کہ چلغوزے مہمانوں کے سامنے رکھتے ہوئے موت نہ پڑے۔*
*حوصلہ سیکھنا ہے تو پریشر ککر سے سیکھو، آگ پر بیٹھا سیٹیاں بجا رہا ہوتا ہے۔*
*فزکس کتنی آسان ہو جاتی اگر سیب زمین پر گرنے کی بجائے سیبوں کا درخت نیوٹن پر گر جاتا۔*
*اپنے نظام انصاف کا سوچ کر جنگل کی وہ بھینس یاد آجائے، جسے ایک دن گھبراہٹ میں بھاگتے دیکھ کر چوہے نے پوچھا، بہن خیر تو ہے، بھینس بولی، جنگل میں پولیس آئی ہوئی ہاتھی پکڑنے کیلئے، چوہا حیران ہو کر بولا ’’پولیس ہاتھی پکڑنے آئی ہے اور بھاگ تم رہی ہو‘‘ بھینس نے کہا ’’میرے معصوم بھائی، یہ جنگل پاکستان کا، یہاں پکڑی گئی تو 20سال یہ ثابت کرنے میں لگ جائیں گے کہ میں بھینس ہوں ہاتھی نہیں‘‘ یہ سن کر چوہے نے کہا ’’اوہ تیری… ‘‘ اور اس نے بھی بھینس کے ساتھ دوڑنا شروع کر دیا۔*