ایک اللہ کا بندہ بازار سے گزر رہا تھا ، قصائی نے آواز دے کر کہا:
میاں جی گوشت لے جاؤ ۔
کہنے لگے: میرے پاس پیسے نہیں ۔
قصائی بولا: کوئی بات نہیں ، ادھار کرلیں ۔
انھوں نے فرمایا:
” تجھ سے ادھار کرنے سے بہتر ہے ، میں اپنے پیٹ سے ادھار کرلوں ۔ “
ایک دانا کا قول ہے:
امیر وہ نہیں ہوتا جس کی آمدن زیادہ ہو ، امیر وہ ہوتا ہے جس کے اخراجات آمدن سے کم ہوں ۔
ہم لوگ نہ پیٹ سے ادھار کرتے ہیں اور نہ اخراجات کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، بس غُربت کا رونا روئے جاتے ہیں ۔
1: آمدنی بڑھانے کی کوشش ضرور کریں ، لیکن اخراجات بھی کم کریں ۔
2: ضرورتیں پوری کرنے پر توجہ دیا کریں ، خواہشیں پوری کرنے پر نہیں ۔
3: ہروقت کھاتے رہنےاور نِت نئے چَسکے لگانے سے بندہ صحت مند نہیں ہوتا ۔
وقت پر کھائیں ، سادی اور مناسب غذا استعمال کریں ۔
4: ملبوسات ( ٹوپی ، عمامہ ، رومال ، کپڑے ، جوتے وغیرہ ) قیمتی خریدنے کے بجائے ، آرام دہ اور کم قیمت خریدیں ۔
5: اللہ پاک کی رضا کے لیے کسی نہ کسی کو کھانا ضرور کھلایا کریں ، اس کی برکت سے بہت ساری بیماریوں سے محفوظ رہیں گے اور رزق بھی بڑھے گا ۔