بسم ربی
ففروا الی اللہ۔۔۔
دیکھا جائے تو اسوقت ہر شخص کسی نہ کسی چیز کے لئے دوڑ رھا ھے اور وہ یہ عمل اس چیز کو جلد از جلد اور زیادہ سے زیادہ کے حصول کے لئے کرتا ھے کیونکہ اس کی نظر میں اس چیز کی اھمیت بہت زیادہ ھوتی ھے جس کے لئے وہ اپنی پوری کوشش اور طاقت استعمال کرتا ھے مگر یہ دوڑ کن چیزوں کے لئے ۔۔۔
پیسہ کمانے کے لئے ،کسی مقام پر پہنچنے کے لئے ، الغرض کسی بھی دنیاوی مقصد کے حصول کے لئے اور اسے پانے کے بعد وہ ایک خاص قسم کی خوشی اور سکون محسوس کرتا ھے جبکہ بندہ مومن کی دوڑ نیکی و خیروبرکت کے کاموں کے لئے ھوتی ھے وہ اپنی ساری صلاحیتیں وقت اور انرجی اللہ کی رضا حاصل کرنے میں لگانا چاھتا ھے اپنے مقصد کو سامنے رکھتے ھوئے صحیح سمت میں دوڑتا ھے تاکہ وقت ضایع کئے بغیر اپنی منزل کو پا سکے
خود کو بے مقصد باتوں اور کاموں میں مشغول نہیں ھونے دیتا اور سچ پوچھئیے کہ جب وہ اپنے ٹارگٹ تک پہنچ جاتا ھے تو اسے تھکن کا احساس تک نہیں ھوتا اب ذرا سوچئیے ھم خود کو کن کاموں میں تھکا رھے ھیں محض دنیا کے لئے یا اپنی حقیقی منزل آخرت کے لئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔ام ھیثم