*حضرت مولانا سجاد نعمانی صاحب دامت برکاتہم نے اپنے ماہنامہ ،، *الفرقان*،، *میں ایک واقعہ لکھا ہے کہ ہماری طالب علمی کے زمانے میں ایک شخص مدرسہ کے گیٹ کے باہر کئی روز سے آتا تھا اور وہ شخص ہاتھ پاؤں سے معزور، اپاہچ تھا چھوٹی سی ریڑی جس پر گھسٹ کر آتا تھا طلبہ نے جب دیکھا کہ روزانہ چھٹی کے وقت یہ یہاں آتا ہے، انہوں نے اپنے اساتذہ سے کہا، استاذ نے فرمایا: کل جب پھر آئے تو مجھے بتانا دوسرے دن وہ شخص پھر گھسٹتے ہوئے گیٹ پر پہنچا تو طلبہ نے اساتذہ کو خبر دے دی جب اس معذور شخص کے قریب پہنچے اور پوچھا آپ یہاں روزانہ آتے ہو اس نے کہا: جی، تمہیں کھانا چاہئیے، بولا نہیں، کسی کی ضرورت ہے، بولا: نہیں، حضرت نے پوچھا پھر روز یہاں کیوں آتے ہووہ شخص بولا, میں کئی سال پہلے مولانا یوسف صاحب رح کے ساتھ تین دن جماعت میں لگایا تھا، مولانا یوسف صاحب رح نے فرمایا تھا کہ اگر تم سے کچھ بھی نہ ہوسکے تو علماءکو دیکھ ہی لیا کرو تب سے میں روزانہ یہاں آکر مدرسہ کے ان علماء اور طلباء کو دیکھ کر دل کی پیاس بجھاتا ہوں*