فقیہ فرماتے ہیں کہ وضو کرنے والے کو چاہئے کہ تعظیم کے ساتھ وضو کرے اور یہ خیال کرے کہ وہ رب کریم کی زیارت (ملاقات) کا ارادہ کرتا ہے لہذا اپنے تمام گناہوں سے معافی مانگنی چاہیے اس لیے کہ اللہ تعالی نے پانی کے غسل کو گناہوں سے غسل کی کی علامت بنایا ہے لہذا مناسب ہے کہ اللہ کے نام سے شروع کرے اور جب کلی کرے اور ناک میں پانی ڈالے تو اپنے منہ کو جس طرح پانی سے دھویا ہے، غیبت اور جھوٹ سے بھی دھو ڈالے اور جب اپنے چہرے کو دھوئے تو اسے حرام نگاہ سے بھی دھو کر پاک کرے ۔ اسی طرح باقی اعضاء میں کرے اور جب وضو سے فارغ ہو جائے تو اللہ تعالی سے دعا مانگے اور اس کی تسبیح کرے
تنبیہ الغافلین
باب: وضو کی فضیلت
صفحہ 335
aapkafaida.com