از قلم✒ ابو مطیع اللہ حنفی
شادی کےتین سال کے بعد ساسو ماں نے بہو سے پوچھابہو مجھے ایک بات تو بتامیں تجھے اتنی خراب اور خری خری باتیں سناتی ہوں اور تو پلٹ کر جواب بھی نہیں دیتی اور غصہ بھی نہیں کرتی بس ہنستی رہتی ہے
بہو کو تو جیسے سنانے کو کہانی مل گئی
کہنے لگی اماں جی آپ کو ایک بات سناتی ہوں میں جب چھوٹی تھی مجھے ہمیشہ ایسا لگتا تھا کہ میری ماں میری سگی ماں نہیں کیوں کے وہ میرے سے گھر کے سارے کام کرواتی تھی اور کوئی کام غلط ہو جاتا تو مجھے ڈانٹ بھی پرتی اور کبھی کبھی ماربھی دیتی تھی لیکن ماں تھی وہ میری اور ان سے ڈر بھی لگتا تھا تو کبھی غصہ نہیں کیا میں نے ان سے یہاں تک کے میں کالج سے تھک کر واپس آتی تو آتے ہی کچھ دیر ریسٹ کے بعد مجھے کام کرنے ہوتے تھے پھر جب میری بھابیاں آئی تو تب تو جیسے میرے کام زیادہ بڑھ گے ہوتا تو ایسے ہے نا کے بہو آئی تو ساری زمہ داریاں اس پر ڈال دی میری امی نے پھر بھی میرے سے کام کروایں اور کبھی بھی بھابھیوں کو نہیں ڈانٹا بلکہ ان کے کام بھی مجھے کہتی تھی کے کر دو خیر ہے پھر کیا ہوتا ہے ان کا ایک جملہ ہمیشہ مجھے یاد رہتا ہے
وہ کہتی تھی خیر ہے نمرہ اگلے گھر جا کر تجھے مشکل نہیں ہو گی اور میں اِس جملے سے چڑ گئی تھی
جب میری شادی تھی تو دو دن پہلے مجھے اپنے پاس بیٹھایا اور بولی بیٹا آج تک سمجھ میں تیری ساس تھی میں نے تجھے پریکٹس کروا دی ہے تجھے بتا دیا ہے کے ساس کیسی ہوتی اب سے میں تیری ماں ہوں اب تیری شادی ہو رہی ہے تو بیٹا جب تمھاری ساس تمہے کچھ کہے تو سمجنا میں کہتی تھی جیسے ویسے ہی تیری ماں تجھے ڈانٹ رہی ہے بس یہ ہی بات تھی مجھے آپ کی باتیں بری نہیں لگتی کیوں کے مجھے پریکٹس کروا کے بیجھا ہے میری امی نے
اور اماں جی آپ نے تو کبھی اتنا دانٹا ہی نہیں جتنا امی ڈانٹتی تھی توبہ توبہ
بہو ہنستی ہوئ کچن میں چلی گئ اور ساس سوچتی ہے کہ واقع بیٹیوں کی تربیت ایسی کرنی چاہیے
دوستو…!!!چلتے، چلتے ہمیشہ کی طرح وہ ہی ایک آخری بات عرض کرتا چلوں کہ اگر کبھی کوئی ویڈیو، قول، واقعہ، کہانی یا تحریر وغیرہ اچھی لگا کرے تو مطالعہ کے بعد مزید تھوڑی سی زحمت فرما کر اپنے دوستوں اور عزیزوں سے بھی شئیر کر لیا کیجئے، یقین کیجئے کہ اس میں آپ کا بمشکل ایک لمحہ صرف ہو گا لیکن ہو سکتا ہے اس ایک لمحہ کی اٹھائی ہوئی تکلیف سے آپ کی شیئر کردہ تحریراور لوگوں کے لیئے سبق آموز ثابت ہو ….
جزاک اللہ خیرأ
ابو مطیع اللہ حنفی
اردو کی سچی کہانیاں گروپ