از قلم✒ ابو مطیع اللہ حنفی
ایک بیٹی اپنی خالہ کے ساتھ میرے پاس آئی ، اس نے رو رو کے بُرا حال کیا ہوا تھا ۔
میں نے سبب پوچھا تو کہنے لگی:
ایک لڑکے نے مجھے propose کیاتھا ، میں نے اس کے لیے ہر طرح کی قربانی دی ، لیکن اب اس نے مجھے چھوڑ دیا ہے ۔
کہتا ہے: تم ٹھیک نہیں ہو ، تمھارے کسی اور کے ساتھ بھی تعلقات ہیں ۔
جب کہ میں قسم کھاتی ہوں ، میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں!
آپ مجھے کوئی ایسا تعویذ دیں کہ وہ میرے ساتھ شادی کرلے ، مجھے اس طرح راستے میں نہ چھوڑے ۔
میں نے چاہا اس بیٹی کو تعویذ کے بجائے مشورہ دوں ، لیکن اس کی غمگین حالت دیکھ کر خاموش ہوگیا ۔
اگر میں اسے مشورہ دیتا تو وہ یہ ہوتا:
” آج کل لڑکے عموماً وقت گُزاری کے لیے دوستی کاڈھونگ رچاتے ہیں ، اور محبت کے نام پر لڑکیوں کو بلیک میل کرتے ہیں ۔
جب جی بھر جاتا ہے تو الزام لگاکے ، بہانے بنا کے ، جھگڑا کرکے چھوڑ جاتے ہیں ۔
اس رویے سے ان کا نقصان ہو نہ ہو ، لڑکیوں کے لیے وقتی آزمائش ضرور بن جاتی ہے ۔
ایسے مطلبی لوگ جب ساتھ چھوڑ جائیں تو رونے دھونے کے بجائے شکرانے کے دو نفل ادا کرکے ، خوشی منانی چاہیے ؛ اور آئندہ ان کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھنا چاہیے ۔ “
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سلسلے میں مزید چند گزارشات ہیں:
1: کسی غیر محرم سے ہر گز دوستی نہ کریں ، چاہے وہ کتنے ہی لالچ دے ، کیسے ہی سٹائل بنائے ، اور کتنے ہی ڈائیلاگ مارے ۔
آپ کے رب نے ، آپ کو جس چیز سے منع فرمادیا ، اس میں کبھی خیر نہیں ہوسکتی ۔
2: اپنی قدر پہچانیں! آپ کو دین اسلام نے شہزادیوں سے بڑھ کر مقام دیا ہے ۔
کسی غیر محرم کو اتنی بھی اجازت نہیں کہ بے حجاب آپ کو دیکھ سکے ، توآپ اس سے باتیں کر کے اپنی قدر کیوں گھٹاتی ہیں ۔
3: اگر آپ کے دل میں نہ چاہتے ہوئے بھی کسی کے متعلق جذبات پیدا ہوجائیں ، تو اُن کے پروان چڑھنے سے پہلے بلا جھجک گھر والوں ( ماں ، باپ ، بھائی یا بہن وغیرہ ) سے بات کریں ۔
یہ بالکل نہ سوچیں کہ وہ کیا کہیں گے ؛ وہ اس وقت جو بھی کہیں گے ، آپ کے لیے قابل برداشت اور قابلِ عمل ہوگا ؛ لیکن حد سے گزر جانے کے بعد انھیں معلوم ہوا تو پھر ان کا کچھ کہنا ، آپ کے لیے آزمائش بن جائے گا ۔
4: محبت بہت پاکیزہ جذبہ ہے ، یہ ہمیشہ پاکیزہ لوگوں کے لیے ہی پیدا ہونا چاہیے ؛ گندے اور مطلبی لوگ اس کے حق دار نہیں ۔ نا محرم سے مکمل اجتناب کریں
بیٹی کی سب سے پہلی محبت اس کا باپ ہوتا ہے ، اپنی پہلی محبت کو کسی پر بھی قربان نہ ہونے دیں ۔
جس باپ نے ہمیشہ آپ سے وفا کی ، آپ کی خاطر تن من دھن ، چین سکون ، سب کچھ قربان کیا ، اس سے آپ بھی وفا کریں ؛ اس کی سفید چادر کو داغ دار نہ ہونے دیں ۔
وہ ہمیشہ کی طرح آپ کے مستقبل کا فیصلہ بھی آپ سے بہتر کرے گا ، اس پرپورا یقین رکھیں ۔
اللہ پاک ہر بہن اور بیٹی کو برے لوگوں سے محفوظ رکھے ، اور والدین کی اطاعت و فرماں برداری کی توفیق عطافرمائ….
نوٹ……….. .
پوسٹ اچھی لگے تو دوسروں کی بھلائی کے لئے شیئر ضرور کریں
مولوی ابو مطیع اللہ حنفی