میں نے خواہش کی میں شادی کروں، اور میں نے شادی کر بھی لی، اولاد کی نعمت سے محرومی کے باعث زندگی میں وحشت سی تھی.
پھر میں نے خواہش کی میرے آنگن میں بھی پھول کھلے، میرے گھر میں بھی بچوں کی ننھی آوازیں سنائی دیں.
مجھے رب تعالی نے اولاد کی نعمت سے بھی نوازا، اب گھر کی دیواریں تنگی ء داماں کی شکایت کرنے لگیں.
پھر میں نے خواہش کی میرا اپنا گھر ہو، اس کے ساتھ میں ایک باغیچہ ہو، کچھ عرصہ بعد میرے پاس گھر بھی تھا اور باغیچہ بھی مگر اولاد بڑی ہوچکی تھی.
پھر میں نے خواہش کی بچوں کی شادیاں کروں، میں اس فریضے سے بھی سبکدوش ہوا، مگر اب مشقت بھرے کام اور جاب سے تھک گیا تھا.
پھر میں نے خواہش کی ریٹائرمنٹ لیکر باقی زندگی آرام کروں، میں نے ریٹائرمنٹ لی، بچے شادیاں کرکے اپنے گھر بسا چکے تھے میں تنہا ہوچکا تھا بالکل اسی طرح جب میں یونیورسٹی اور سٹوڈنٹ لائف سے فارغ ہوا تھا مگر فرق یہ تھا تب میں زندگی کی طرف بڑھ رہا تھا اور اب واپس لوٹ رہا تھا.
لیکن خواہشات تھی کہ ختم نہیں ہو رہی تھیں.
پھر میں نے خواہش کی قرآن مجید حفظ کروں، لیکن میرا قوت حافظہ جواب دے چکا تھا.
پھر میں نے خواہش کی اللہ کے لیے روزے رکھوں مگر صحت ساتھ چھوڑ چکی تھی.
پھر میں نے خواہش کی رات اٹھ کر تہجد پڑھوں مگر میرے کمزور پاؤں میرے جسم کا بوجھ اٹھانے سے انکاری تھے.
سچ فرمایا تھا کہ
پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں کے آنے سے پہلے غنیمت سمجھو
جوانی کو بڑھاپے سے
صحت کو بیماری سے
امیری کو فقیری سے
فارغ بالی کو مصروفیت سے
زندگی کو موت سے
اللہ ! اپنے ذکر ،شکر اور عبادت کی حسن بجا آوری میں ہماری مدد فرما.
اے میرے مسلمان بھائی اور بہن !
اگر آپ کے روزانہ کے شیڈول میں
چاشت کی دو رکعات
قرآن مجید کا کوئی رکوع
رات کی وتر
کوئی اچھی بات
کوئی صدقہ جو رب کی ناراضگی کو خوشنودی میں بدل دے.
کوئی ایسی نیکی جو آپ اور آپ کے رب کے درمیان ہو
اگر نہیں تو……..
پھر زندگی کا کیا لطف ؟ پھر کس لیے جی رہے ہیں ؟ !
آو روز حسرت کے آنے سے پہلے ،
بڑھاپے کا جوانی کو کھانے سے پہلے،
بیماری کا صحت کو چاٹ جانے سے قبل… عمل کریں ،
*خود کو بدلیں* .!!
(عربی سے ترجمہ و اضافہ، )
محمد فاروق جمیل چارسدہ سے