وہ جانور جن کی قربانی جائز ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
مسئلہ: جس جانور کے پیدائشی سینگ نہ ہوں یا بعد میں ٹوٹ گئے ہوں ، بشرطیکہ سینگ جڑ سے نہ ٹوٹا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے۔ مسئلہ: جس بھیڑ یا بکری کی دم پیدائشی طور پر چھوٹی ہو تواس کی قربانی درست ہے ۔
مسئلہ: جو جانو رکا نا ہو لیکن اس کا کانا پن ظاہر نہ ہو تو اس کی قربانی جائز ہے ۔ مسئلہ: لنگڑا جانور جو چلنے پر قادر ہو اور چوتھا پاؤں زمین پر رکھ کر اوراس کا سہارا لے کر چلتا ہو ، تو اس کی قربانی جائز ہے۔
مسئلہ: جو جانور بیمار ہو ، لیکن اس کی بیماری ظاہر نہ ہو تو اس کی قربانی درست ہے ۔ مسئلہ: جس جانور کو کھانسی یا خارش کی بیماری لاحق ہو اس کی قربانی درست ہے ۔ مسئلہ: جس جانور کا کان چیر دیا گیا ہو ،یا ایک تہائی سے کم کاٹ دیا گیا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے۔
مسئلہ: جس جانور کے دانت بالکل نہ ہوں تو اس کی قربانی جائز نہیں اور اگر کچھ گر گئے ہیں لیکن باقی زیادہ ہیں اور چارہ کھا سکتا ہے تو اس کی قربانی درست ہے ۔ مسئلہ: جس جانو رکے بال کاٹ دیے گئے ہوں اس کی قربانی جائز ہے ۔ مسئلہ: بانجھ جانور کی قربانی جائز ہے ، اس لیے کہ بانجھ ہونا قربانی کے لیے عیب نہیں ۔
مسئلہ: خصی بکرے ، مینڈھے او ربیل کی قربانی جائز ہے او راس میں کسی قسم کی کراہت نہیں ، چاہے خصیتین کو کاٹ دیا گیا ہو یا دبا کر بے کار کر دیا گیا ہو، اس لیے کہ یہ گوشت کی عمدگی کے لیے کیاجاتا ہے اور آں حضرت صلی الله علیہ وسلم نے بنفسِ نفیس خصی جانور کی قربانی فرمائی ہے ، اس لیے خصی ہونا نہ صرف یہ کہ عیب نہیں بلکہ قربانی کے جانور کا ایک پسندیدہ وصف ہے ۔
مسئلہ: جس جانور کے پیٹ میں بچہ ہو اس کی قربانی صحیح ہے، البتہ ولادت کے قریب ذبح کرنا مکروہ ہے ، تاہم دبح کے بعد اگر بچہ زندہ ہو تو اس کو بھی ذبح کر لیا جائے اور کھا لیا جائے اور اگر مردہ ہو تو اس کا کھانا جائز نہیں۔
وہ جانور جن کی قربانی ناجائز ہے۔۔۔۔۔
مسئلہ: جس جانور کے سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے ہوں اس کی قربانی جائز نہیں۔ مسئلہ: جس جانو رکے پیدائشی کان ہی نہیں ، یا پورا ایک کان کٹا ہوا ہے، یا تہائی حصہ یا اس سے زیادہ کٹا ہوا ہے ، اس کی قربانی درست نہیں ۔
مسئلہ: جس جانور کی ناک کٹی ہوئیہے ، اس کی قربانی جائز نہیں۔ مسئلہ: جو جانور اندھا ہو یا اس کی تہائیبینائی یا اس سے زیادہ جاتی رہی ہو ، اس کی قربانی جائز نہیں۔
مسئلہ: جس جانور کی زبان کٹی ہوئی ہو اور چارہ نہ کھا سکتا ہو اس کی قربانی درست نہیں ۔ مسئلہ: جس جانور کے دانت بالکل نہ ہوں ، اس کی قربانی جائز نہیں۔ مسئلہ: بھیڑ، بکری اور دنبی کے ایک تھن سے دودھ نہ اترتا ہو تو اس کی قربانی جائز نہیں۔
مسئلہ: بھینس گائے او راونٹنی کے دو تھنوں سے دودھ نہ اترتا ہو تو اس کی قربانی جائز نہیں ۔ مسئلہ: جو جانور اتنا لنگڑا ہے کہ فقط تین پاؤں سے چلتا ہے ، چوتھا پاؤں رکھا ہی نہیں جاتا یا رکھا تو جاتا ہے مگر جانور چل نہیں سکتا تو اس کی قربانی جائز نہیں۔
مسئلہ: جس جانور کی دُم ایک تہائی یا اس سے زیادہ کٹی ہوئی ہو تو اس کی قربانی درست نہیں۔ مسئلہ: ایسا دُبلا اور لاغر جانور جس کی ہڈیوں میں گودانہ ہو ، یا ذبح کرنے کی جگہ تک نہ جاسکتا ہو تو اس کی قربانی جائز نہیں۔
فقط و اللہ اعلم۔
مفتی محمد سلمان صاحب لاہور