کیا کشمیر پاکستان بنے گا؟
قوموں کے بارے میں خدا کا قانون بالکل واضح ہے۔ فرد کے لیے یوم حساب قیامت کا دن ہے، مگر قوموں کے لیے محشر یہی دنیا ہے۔ البتہ افراد کی طرح قوموں کا معاملہ بھی انھی کے ہاتھ میں دے دیا گیا ہے۔ اور فرد کی طرح ان کا معاملہ بھی یہی ہے کہ وہ بیج اخلاقی دنیا میں بوئیں گے، مگر فصل مادی دنیا میں کاٹنی ہوگی۔ یہی خدائی عدل کا پیمانہ ہے۔ ہاں اس قانون کا ایک اہم جز یہ ہے کہ یہاں غیرجانبداری اور خاموشی بھی جرم سمجھی جاتی ہے۔ چنانچہ سزا جب مسلط ہوتی ہے تو پھر وہ ظالموں ہی تک محدود نہیں رہتی۔ یہ اس قانون کا وہ پہلو ہے جس پر قرآن نے خاص طور پر متوجہ کیا ہے۔
ایسے میں مسئلہ کشمیر ہو یا پاکستان دونوں جگہ جو کچھ ہوگا اور ہو رہا ہے اس کا ذمہ دار کوئی اور نہیں ہم ہی ہیں۔ بس کچھ اخلاقی سوالات ہیں جو اپنے آپ سے کرلیجیے۔ جو جواب ملے اس کے آئینے میں آپ اپنے حال کا تجزیہ بھی کرسکتے ہیں اور مستقبل کا نقشہ بھی دیکھ سکتے ہیں۔
ہمارے ایوان بالا میں ووٹ بکتے ہیں یا نہیں؟ ہمارے ایوان عدل میں انصاف کے پیمانے ایک ہیں یا نہیں؟ ہمارے حکمران اپنی عہد شکنی کو یو ٹرن سمجھتے ہیں یا نہیں؟ ہمارے عُمّال کرپشن کو اپنا حق سمجھتے ہیں یا نہیں؟ ہمارے طاقتور لوگ آئین کی وفاداری کی قسم کھا کر یہ قسم نبھاتے ہیں یا نہیں؟ ہمارے اہل مذہب فرقہ بندی اور گروہی تعصبات کے اسیر ہیں یا نہیں؟ ہمارے دانشور، کالم نویس اور صحافی اپنے ذاتی مفادات اور شخصی پسند و ناپسند سے اوپر اٹھنے کو تیار ہیں یا نہیں؟ اور ہم سب …… جی ہاں ہم سب اپنی ذاتی زندگی میں عدل کرتے ہیں یا نہیں؟
انھی سوالوں کے سچے جوابات سے ہمیں معلوم ہوجائے گا کہ دنیا میں ہمیں عزت ملے گی یا ذلت؟ سزا ملے گی یا جزا؟ ہم جیتیں گے یا ہاریں گے؟ کشمیر پاکستان بنے گا یا نہیں؟
By Abu Yahya