گاؤں میں چوری کی واردات کا ایک طریقہ چور اپناتے ہیں۔ وہ جس گھر کو ٹارگٹ بناتے ہیں اس گھر میں دو تین پتھر پھینکتے ہیں۔ ایسا وہ چوری کرنے سے پہلے دو تین راتیں کرتے ہیں۔ اگر گھر والوں کی طرف سے کوئی ری ایکشن ہو۔ مثلاً گھر والوں میں سے کوئی کہے کہ “باہر کون ہے؟” یا لائٹ آن ہو جائے یا کوئی چلتا پھرتا محسوس ہو تو چور اس گھر میں چوری کا ارادہ ملتوی کر دیتے ہیں۔ لیکن اس کے برعکس ان کے چھوٹے چھوٹے پتھروں کے جواب میں کوئی رد عمل نہ ہو تو چور پوری تیاری کے ساتھ آتے ہیں اور گھر کا صفایا کر کے چلے جاتے ہیں۔
بتانے کا مقصد یہ ہے کہ ختم نبوت کی شق ہٹانے نہ ہٹانے یا پھر معمولی الفاظ کی رد و بدل کو معمولی نہ سمجھیں۔ یہ وہ پتھر ہیں جس سے چور آپ کی بیداری کا اندازہ لگا رہا ہے۔ اور ایسا وہ ہر دو تین ماہ بعد کرتا ہے۔ اگر آپ جاگتے رہیں گے تو چور چوری نہیں کر پائے گا۔ بس پہرہ دینا ہے۔ اس لئے ختم نبوت پر کوئی مصلحت برداشت نہ کی جائے۔
قادیانی اور اس کے ساتھی کل بھی کافر تھے آج بھی کافر ہیں۔
صرف آپ ہی پڑھ کر آگے نہ بڑھ جائیں بلکہ یہ تحریر صدقہ جاریہ ہے ، شیئر کرکے باقی احباب تک پہنچائیے ، شکریہ, اس میں آپ کا بمشکل ایک لمحہ صرف ہو گا لیکن ہو سکتا ہے اس ایک لمحہ کی اٹھائی ہوئی تکلیف سے آپ کی شیئر کردہ تحریر ہزاروں لوگوں کے لیے سبق آموز ثابت ہو..
جزاک اللہ خیرا کثیرا …