ایک موسم بہار کا ہوتا ہے ایک موسم خزاں کا. پھول آتے ہیں درخت خوشی سے کھل اٹھتے ہیں. خزاں آتی ہے اپنے سنگ پتے تک لے جاتی ہے. مگر درخت کسی بھی گلے شکوے سے بے نیاز عاجزی سموے اپنے رب کے حضور اسکی رضا کے سامنے سر بسجود رہتا ہے. کیونکہ اس کو ‘یقین و ایمان’ ہوتا ہے کے اس کا مالک اسکا خالق، موسموں کے موسم بدلنے کی قدرت رکھنے والا اپنی وفا کا چلن نبھانے میں کتنا وفادار ہے.
فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْراً.
إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْراً.
بلا شبہ ہر مشکل کے ساتھ آسانی بھی ہوتی ہے .
اور بیشک ہر مشکل کے ساتھ آسانی بھی ہوتی ہے.
بہار خزاں، مسکان آنسو، غم خوشی، زندگی موت، صبح شام، ایک معین وقت تک سب بدلنے کے لئے ہے، نہیں بدلنا چاہے تو ہمارے شکر صبرو حمد کا چلن.
موسم خواہ ہماری خوشی ہم پر عطا کا ہو،
خواہ اللہ کی مصلحت کے تحت اسکی رضا کا ہو،
ہر حال میں ہمارا شکر ہماری وفا ہے،
ہمارا صبر ہماری وفا ہے،
ہماری قناعت ہماری وفا ہے،
ہر حال میں اللہ کی حمد ہم پر واجب الادا، ہماری وفا ہے.
جس میں جتنا شکر ور صبر ہے اس میں اتنی وفا ہے!
اللہ پاک ہمیں وفادار رہنے کی توفیق عطا فرمایں اللہ ہمّ آمین!
کتاب: اللہ محبت ہے!