back to top

ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﮐﯽ ﺗﻼﺵ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺎ، ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﮐﺘﺎﺑﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﻄﺎﻟﻌﮧ ﮐﯿﺎ ! ﻭﮦ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﻭﮦ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﭘﺎﮎ ﻧﺎﻡ ﮨﮯ ﺟﺲ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﭘﮑﺎﺭﺍ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺳﺎﺭﮮ ﺑﮕﮍﮮ ﮐﺎﻡ ﺑﻦ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺑﮩﺖ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﯽ ، ﺳﺐ ﮐﯽ ﺭﺍﺋﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺗﮭﯽ، ﮐﻮﺉ ﮐﮩﺘﺎ ﮐﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮨﯽ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﮨﮯ، ﮐﻮﺉ ﮐﮩﺘﺎ ﮐﮧ ﺣﯽ ﺍﻟﻘﯿﻮﻡ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﮨﮯ ﮐﻮﺉ ﮐﮩﺘﺎ ، ﻭﺍﺣﺪ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﮨﮯ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭘﮍﮬﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﺳﻠﯿﻤﺎﻥ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﻮ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﮐﺎ ﻋﻠﻢ ﺗﮭﺎ ،ﯾﮧ ﻣﺒﺎﺭﮎ ﻧﺎﻡ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺍﻧﮕﻮﭨﮭﯽ ﭘﺮ ﻧﻘﺶ ﺗﮭﺎ، ﺟﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﺎﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﭘﺮ ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮐﯽ۔

ﺍﺱ ﮐﺎ ﺩﯾﻦ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺎﺹ ﻟﮕﺎﺅ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ، ﻣﮕﺮ ﯾﮧ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺮ ﭘﺮ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺳﻮﺍﺭ ﺭﮨﺘﺎ ، ﻭﮦ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﻧﺎﻡ ﺟﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﯿﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﮨﻮﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﻟﮯ ﮐﺮ ﭘﮑﺎﺭﺗﺎ ! ﭘﮭﺮ ﻣﺸﺎﮨﺪﮦ ﮐﺮﺗﺎ ﮐﮧ ﮐﯿﺎ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺣﺎﻻﺕ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺉ ﺗﺒﺪﯾﻠﯽ ﺭﻭﻧﻤﺎ ﮨﻮﺭﮨﯽ ﮨﮯ۔ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺣﺎﻻﺕ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮨﯽ ﺧﺴﺘﮧ ﺗﮭﮯ !

ﺁﺝ ﻭﮦ ﺳﺨﺖ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﺗﮭﺎ، ﮨﺮ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﻧﺎﮐﺎﻣﯽ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ،ﺟﯿﺴﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺁﺭﺯﻭ ﮨﯽ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯼ ﮨﻮ، ﺍﺱ ﻧﮯ ﺧﻮﺩﮐﺸﯽ ﮐﺎ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﮐﯿﺎ ! ﺍﺱ ﻧﮯ ﺧﻮﺩﮐﺸﯽ ﮐﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﻃﺮﯾﻘﻮﮞ ﭘﺮ ﻏﻮﺭ ﮐﯿﺎ، ﭘﮭﺮ ﺍﺳﮯ ﺧﯿﺎﻝ ﺁﯾﺎ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﮐﭽﮫ ﺍﺩﻭﯾﺎﺕ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﮐﮭﺎ ﻟﯽ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺁﺩﻣﯽ ﻣﺮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﺳﮯ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﺎ ﻋﻠﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﮐﻮﻥ ﺳﯽ ﺍﺩﻭﯾﺎﺕ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ، ﺍﺱ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﺩﻭﯾﺎﺕ ﮐﺎ ﺫﺧﯿﺮﮦ ﺗﮭﺎ، ﺟﻮ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺍﻗﺴﺎﻡ ﮐﯽ ﺗﮭﯿﮟ ! ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺳﯿﺮﭖ، ﺍﻭﺭ ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﮔﻮﻟﯿﺎﮞ ﺗﮭﯿﮟ، ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﺎﻓﯽ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﮔﻮﻟﯿﺎﮞ ﮐﮭﺎﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺳﯿﺮﭖ ﭘﺮ ﺳﯿﺮﭖ ﭘﯿﻨﮯ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﺩﺋﯿﮯ ! ﺟﺐ ﻭﮦ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﭽﮫ ﮐﺮﭼﮑﺎ ،ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﺁﯾﺎ، ﺍﺳﮯ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﺁﯾﺎ ﮐﮧ ﺧﻮﺩﮐﺸﯽ ﺣﺮﺍﻡ ﮨﮯ، ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﺟﮩﻨﻢ ﮨﮯ۔ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺷﺪﯾﺪ ﺧﻮﻑ ﻃﺎﺭﯼ ﮨﻮﮔﯿﺎ، ﮐﭽﮫ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﺳﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻋﻨﻘﺮﯾﺐ ﻣﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﮯ ﮐﭽﮫ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﺳﮯ ﮐﮧ ﺟﺲ ﻃﺮﯾﻘﮯ ﺳﮯ ﻣﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺣﺮﺍﻡ ﮨﮯ۔

ﺍﺱ ﻧﮯ ﺭﻭﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﺩﯾﺎ، ﮐﭽﮫ ﺩﯾﺮ ﺑﻌﺪ ﺍﭨﮭﺎ، ﻭﺿﻮ ﮐﯿﺎ ، ﺟﺎﺋﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﺑﭽﮭﺎﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﮍﮬﻨﮯ ﻟﮕﺎ، ﺍﺱ ﮐﮯ ﺁﻧﺴﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﺮ ﮔﺮ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﭘﮭﯿﻼﺋﮯ ! ﺁﺝ ﺟﯿﺴﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺩﻝ ﺳﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ، ﯾﺎﺍﻟﻠﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﭽﺎ ﻟﮯ ! ﻣﯿﮟ ﻧﺎﺳﻤﺠﮫ ﮨﻮﮞ، ﯾﺎﺍﻟﻠﮧ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﻨﺪﮦ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﮐﺎ ﻋﻤﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﻭﮞ ﮔﺎ۔ ﮐﺎﻓﯽ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﺩﻋﺎ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﺗﺎ ﺭﮨﺎ۔ ﺳﺎﺭﺍ ﺩﻥ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﺭﮨﺎ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﺩﻭﯾﺎﺕ ﮐﮭﺎﺉ ﮨﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﺮﺍ ﺣﺎﻝ ﻧﮧ ﮨﻮﺟﺎﺋﮯ ! ﻣﮕﺮ ﺩﻥ ﺧﯿﺮﯾﺖ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﻧﮧ ﮨﻮﺍ !

ﺍﺏ ﺍﺳﮯ ﺳﻤﺠﮫ ﺁﺋﯽ ﮐﮧ ﺍﺳﻢ ﺍﻋﻈﻢ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﻮ ﺩﻝ ﺳﮯ ﭘﮑﺎﺭﻧﮯ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮨﮯ، ﭼﺎﮨﮯ ﺟﺲ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﻣﺮﺿﯽ ﭘﮑﺎﺭﻭ ! ﺍﻟﻠﮧ ﺳﻨﺘﺎ ﮨﮯ۔

Hadith:Sneeze

Bismillah Walhamdulillah Was Salaatu Was Salaam 'ala Rasulillah As-Salaam Alaikum Wa-Rahmatullahi Wa-Barakatuhu Good Manners - 26th Dhul Qa'dah 1432 (24th October 2011) Narrated Anas bin...

Hadith: Generosity In Ramazan

Sahih Al Bukhari - Book of Beginning Of Creation Volumn 004, Book 054, Hadith Number 443. ----------------------------------------- Narated By Ibn 'Abbas RA : Allah's...

A Good Muslim Teenager

اس ہفتے کے ٹاپ 5 موضوعات

دعا – ‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ

‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ...

قرآنی ‏معلومات ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏سو ‏سوالات ‏

قرآنی ‏معلومات ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏سو ‏سوالات ‏

Searching for Happiness?

Happiness is the only goal on earth...

چھوٹے چھوٹے واقعات – بہترین سبق

امام احمدبن حنبل نہر پر وضو فرما رہے تھے...

کرایہ دار اور انکی فیملی

وہ گرمیوں کی ایک تپتی دوپہر تھی۔ دفتر سے...

تین طلاق تین ھی ھوتی ھیں۔

Mufti Mahmood Ul Hassan: Hazrat 3 talaaq 3...

ایک عظیم استاد کی نشانیاں

  ایک عظیم استاد کی نشانیاں:طلباء سے محبت -...

ہماری زبان کو جھوٹ سے دل کو منافقت سے آنکھ کو خیانت سے پاک فرمادے

اسلام و علیکم یا اللہ ہم کو سیدھے راستے کی...

جب میں نے اپنی بیوی کو پسند کیا

*آدمی اپنی بیوی کو دنیا کی عورتوں سے کم...

Hadith: Accepting gifts

Narrated 'Aisha (Radi-Allahu 'anha): ...

میں باغی نہیں ہوں

ایک دن مرحوم آخوند کاشی وضو کر رہے تھے...

متعلقہ مضامین

‏نادان لڑکی – شبنم اور جاوید

وہ ہانپتی کانپتی سیڑھیاں چڑھتی چھت پر پہنچی جانے کیوں نیچے جانے کے بجائے وہ اوپر آ گئی ۔  ٹرن ٹرن ۔۔ فون فور بجنے...

کل وقار آیا تھا۔۔۔! ولایت میں رہتا ہے – واپس آتے ہی ملنے چلا آیا

کل پھیکے کے گھر کے سامنے ایک نئی چمکتی ہوئی گاڑی کھڑی تھی۔۔۔! سارے گاؤں میں اس کا چرچا تھا۔۔۔! جانے کون ملنے آیا...

شکوے سے شکر تک

آنسو سے مٹھائی تک ایک صاحب شدید مالی تنگی کا شکار تھے… کھانا پینا تو خیر پورا ہو جاتا تھا مگر رہائش کی سخت پریشانی...

​ایک شخص کا ایک بیٹا روز رات کو دیر سے آتا

ایک شخص کا ایک بیٹا تھا روز رات کو دیر سے آتا اور جب بھی اس سے باپ پوچھتا کہ بیٹا کہاں تھے.؟  تو جھٹ سے...

آج ایک شادی پر جانا ھوا

آج ایک شادی پر جانا ھوا،ھال کے ایک کونے پر نظر گئی تو ایک جان پہچان والے شخص پر نظر پڑی...جو اکیلا ھی بیٹھا...

تھپکی کی طاقت

وہ ایک کند ذہن بچہ تھا۔ روز سکول آتا لیکن اسے کبھی سبق یاد نہیں ہوتا تھا۔استاتذہ سے روز ڈانٹ ڈپٹ اور مار کھانا اس...