جب بھی کوئی گاڑی خریدتا ہے تو اس کا سب سے پہلے سوال یہ ہوتاہے
کیا گاڑی کا انجن ٹھیک ہے ؟
دراصل انجن گاڑی میں ایسے ہی اہمیت رکھتا ہے جیسے انسان کے جسم میں دل.
یہ بات ہر کوئی جانتا ہے کہ گاڑی چاہے ظاہری صورت میں کتنی ہی اچھی ہو لیکن اگر اس کا انجن ٹھیک نہ ہو تو پھر اس کی کوئی قیمت نہیں رہتی
اب ذرا آئیے انسانی دل کی طرف
دل اگر جسمانی طور پر بھی کمزور ہو تو انسان کا پورا جسم بے سکون رہتا ہے اگرچہ انسان ظاہری طور پر ٹھیک ہو!
ہم اسلامی نقطہ نظر سے دیکھیں تو پھر یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ ہمارے تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے اور نیت کا مقام دل ہے.
جب دل میں شرکیہ عقائد، توحید وسنت سے نفرت ، فساد، بغض ، کینہ ، ریاکاری ، حسد، ، غفلت اور خباثت ہوگی تو پھر انسان کا ظاہر چاہے کتنا ہی اچھا ہو اس کی مثال اس گاڑی کی طرح ہے جس کا انجن ناکارہ ہو.
نبی کریم ﷺ نے دل کے بارے میں فرمایا
إِنَّ اللَّهَ لا يَنْظُرُ إِلَى صُوَرِكُمْ وَأَمْوَالِكُمْ وَإِنَّمَا يَنْظُرُ إِلَى قُلُوبِكُمْ وَأَعْمَالِكُمْ
یقینا اللہ تعالی تمہاری صورتوں اور مالوں کو نہیں دیکھتا،اور یقینا اللہ تمہارے دلوں اور تمہارے اعمال کو دیکھتا ہے.
(صحيح مسلم)
اور ظاہر ہے کہ دل میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت ہوگی اور شرک وبدعت و ریاکاری سے پاک ہوگا تو مخلص انسان کے ظاہری اعمال بھی اچھے ہوں گے.
دوسری جگہ فرمایا
أَلا وَإِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَةً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ كُلُّهُ, وَإِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ كُلُّهُ, أَلا وَهِيَ الْقَلْبُ
خبردار جسم کے اندر گوشت کا ایک لوتھڑا ہے جب تک وہ صحیح رہتا ہے تو سارا جسم صحیح رہتا ہے ، اور جب وہ خراب ہوجا تاہے تو سارا جسم خراب ہوجاتا ہے . یاد رکھو وہ دل ہے. (بخاری)
اور قیامت والے دن بھی صرف وہ دل کام آئے گا جو ہر قسم کی برائی سے پاک ہو، اللہ تعالی کا فرمان ہے
يَوْمَ لَا يَنفَعُ مَالٌ وَلَا بَنُونَ (88) إِلَّا مَنْ أَتَى اللَّهَ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ (89)
جس دن کہ مال اور اولاد کچھ کام نہ آئے گی. لیکن فائدہ والا وہی ہوگا جو اللہ تعالیٰ کے سامنے بےعیب دل لے کر جائے. (سورة الشعراء)
اللہ ہم سب کو اخلاص نصیب کرے اور قیامت والے دن جہنم کی آگ سے بچائے.آمین