بچوں کو مشکلات کے سامنے کھڑا ہونے کی ہمت پیدا کرنے میں والدین کا بہت اہم کردار ہوتا ہے۔ بچے اپنی زندگی میں سب سے زیادہ والدین کو دیکھتے ہیں۔ وہ ان سے سیکھتے ہیں کہ ان کے والدین مشکلات کا سامنا کیسے کرتے ہیں۔ والدین کو کبھی بھی اپنے بچوں کو بے بسی نہیں سکھانی چاہیئے۔ اگر بچوں نے بے بس رہنا سیکھ لیا اور خوداری چھوڑ دی تو پھر وہ تبدیلی کا نہیں سوچیں گے۔ والدین کو ہمت رکھتے ہوئے بچوں کو ہمت دینی چاہیئے۔ “پتر ہمت کر” اس جملے بہت طاقت ہے۔ اگر بچوں میں ہمت کی عادت ڈال دی جائے تو ان کی آنے والی زندگی بہت بہتر ہو جاتی ہے۔ ایک وقت میں کی ہوئی چھوٹی سی ہمت، آنے والے وقت میں بڑا نتیجہ دیتی ہے۔ کچھ لوگوں کے بدلنے سے معاشرے میں بدلاؤ ہونا شروع ہوتا ہے۔ چھوٹی سی چیز بھی چھوٹی نہیں ہوتی۔ کہیں پہاڑوں کےاوپر پانی کے قطرے گر رہے ہیں۔ پانی کے قطروں کو کیا پتا کہ ہم ندی، نالے، دریا اور سمندر بن رہے ہیں۔