5.Surah Ma’idah – Verse (25-31)
قَالَ رَبِّ إِنِّي لَا أَمْلِكُ إِلَّا نَفْسِي وَأَخِي ۖ فَافْرُقْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ {25} قَالَ فَإِنَّهَا مُحَرَّمَةٌ عَلَيْهِمْ ۛ أَرْبَعِينَ سَنَةً ۛ يَتِيهُونَ فِي الْأَرْضِ ۚ فَلَا تَأْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ {26}
اِس پر موسیٰ نے دعا کی: پروردگار، میری ذات اور میرے بھائی کے سوا کسی پر میرا کوئی اختیار نہیں ہے، لہٰذا تو ہمیں اور اِن نافرمان لوگوں کو الگ الگ کر دے۔ فرمایا: یہی بات ہے تو یہ سرزمین چالیس برسوں کے لیے اِن پر حرام ہے، یہ زمین
میں مارے مارے پھریں گے، اِس لیے (اب) اِن نافرمانوں پر افسوس نہ کرو۔
وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ ابْنَيْ آدَمَ بِالْحَقِّ إِذْ قَرَّبَا قُرْبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنْ أَحَدِهِمَا وَلَمْ يُتَقَبَّلْ مِنَ الْآخَرِ قَالَ
لَأَقْتُلَنَّكَ ۖ قَالَ إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ {27} لَئِنْ بَسَطْتَ إِلَيَّ يَدَكَ لِتَقْتُلَنِي مَا أَنَا بِبَاسِطٍ يَدِيَ إِلَيْكَ لِأَقْتُلَكَ ۖ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ {28} إِنِّي أُرِيدُ أَنْ تَبُوءَ بِإِثْمِي وَإِثْمِكَ فَتَكُونَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ الظَّالِمِينَ {29}
(تمھاری مخالفت میں اب یہ آمادۂ فساد ہیں، اے پیغمبر)،
اِنھیں آدم کے دو بیٹوں کا قصہ سناؤ، ٹھیک ٹھیک، جب اُن دونوں نے قربانی پیش کی تو اُن میں سے ایک کی قربانی قبول کر لی گئی اور دوسرے کی قبول نہیں کی گئی۔ (پھر جس کی قربانی قبول نہیں کی گئی)، اُس نے کہا: میں تجھے مار ڈالوں گا۔ دوسرے نے جواب دیا: اللہ تو اپنے اُنھی بندوں کی قربانی قبول کرتا ہے جو اُس سے ڈرنے والے ہوں۔ تم مجھے قتل کرنے کے لیے اپنا ہاتھ مجھ پر اٹھاؤ گے توبھی میں تمھارے قتل کے لیے تم پر اپنا ہاتھ اٹھانے والا نہیں ہوں، میں اللہ رب العٰلمین سے ڈرتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ (تم نے میرے قتل کا ارادہ کر لیا ہے تو) اپنے اور میرے گناہ کا بار تمھی لے جاؤ اور دوزخی بن کر رہو۔ اِس طرح کے ظالموں کی یہی سزا ہے۔
فَطَوَّعَتْ لَهُ نَفْسُهُ قَتْلَ أَخِيهِ فَقَتَلَهُ فَأَصْبَحَ مِنَ الْخَاسِرِينَ {30} فَبَعَثَ اللَّهُ غُرَابًا يَبْحَثُ فِي الْأَرْضِ لِيُرِيَهُ كَيْفَ يُوَارِي سَوْءَةَ أَخِيهِ ۚ قَالَ يَا وَيْلَتَا أَعَجَزْتُ أَنْ أَكُونَ مِثْلَ هَٰذَا الْغُرَابِ فَأُوَارِيَ سَوْءَةَ أَخِي ۖ فَأَصْبَحَ مِنَ النَّادِمِينَ {31}
(اِس پر بھی وہ باز نہیں آیا اور ) اُس کے نفس نے بالآخر اپنے بھائی کے قتل پر اُس کو آمادہ کر لیا اور اُسے مار کر وہ اُن لوگوں میں شامل ہو گیا جو نقصان اٹھانے والے ہیں۔ پھر اللہ نے ایک کوے کو بھیجا جو زمین کھودنے لگا تاکہ اُس کو بتائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کس طرح چھپائے۔ (یہ دیکھ کر) وہ بولا: ہاے میری کم بختی، میں اِس کوے جیسا بھی نہ ہو سکا کہ اپنے بھائی کی لاش ہی چھپا لیتا۔ سو (اِس پر) وہ بے حد شرمندہ ہوا۔