Home حکمت اچھی اور بری صحبت

اچھی اور بری صحبت

0
43


مشہور عالم ابوالفرج ابن جوزی رحمتہ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ ایک مومن کے لیے دینی و دنیوی اور ظاہری و باطنی لحاظ سے سب سے زیادہ جو چیز تکلیف دہ اور نقصان دہ ہے وہ دنیا داروں کی صحبت اور ان کے ساتھ ہم نشینی ہے۔

 یاد رکھیئےہر شخص غیر شعوری اور غیر ارادی طور پر مثبت و متقی انداز میں دوسرے سے کسی قدر ضرور متاثر ہوتا ہے اور دوسرے کے طبیعت کے اچھے برے آثار یقینا قبول کرلیتا ہے۔ یاد رکھو! دنیا اس کے آثار کا دیکھنا طلب دنیا پر برانگیختہ کرتا ہے، اسی طرح دنیا داروں ، ان کے ماحول اور ان کے احوال کو دیکھنے سے ضرور دنیا طلبی کے آثار دل و دماغ کو متاثر کرتے ہیں۔ لہٰذا دنیا داروں کی صحبت اور ان کے احوال سے بچو اور دور رہو ، کیونکہ ان کی صحبت و ہم نشینی ، طلب دنیا میں معین و مددگار ہے اور طلب آخرت و طلب رضا حق سے دوری کا باعث و ذریعہ ہے۔

سبق:- ہر انسان پر صحبت کا اثر ضرور پڑتا ہے اسلئے اگر ہمیں اپنی آخرت سنوارنی ہے تو دیندار صحبت اور محفل میں شرکت کی جستجو میں رہنا چاہیئے تاکہ ان سے متاثر ہوکر دینی رغبت میں اضافہ ہو نہ کہ دنیاوی۔

NO COMMENTS

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here