*مسئلہ # 08 اور 09*
*(محرم خواتین کے ساتھ جماعت کرانا)*
*(میاں بیوی کا الگ الگ نماز پڑھنا یا جماعت کرنا درست ہے؟)*
سوال:
والدہ، بیوی بیٹی یا محرم عورت کے ساتھ اگر نماز پڑھی جائے اور مسجد قریب نہ ہو، گھر پر جماعت کرائی جائے تو ہماری نماز ہوجائے گی؟ اور کیا اُن کو نماز پردے میں پڑھنی چاہیئے؟
جواب:
اپنی بیوی اور محرم خواتین کے ساتھ جماعت جائز ہے. وہ پیچھے کھڑی ہوجائیں۔ (مرد آگے امام کے طور پر کھڑا ہوجائے)۔ محرم خواتین کو پردے میں کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں۔
سوال:
کیا عورت اپنے شوہر کے ساتھ نماز ادا کر سکتی ہے؟ نیز اگر میاں بیوی ایک وقت میں اپنے مصلے پر الگ الگ نماز پڑھیں تو جائز ہوگا یہ نہیں؟
جواب:
اگر دونوں الگ الگ اپنی نمازیں پڑھیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔ جماعت کرانا بھی جائز ہے۔ اگر جماعت کرانی ہو تو عورت برابر کھڑی نہ ہو، بلکہ اس کو الگ صف میں
پیچھے کھڑے ہونا چاہیئے۔
*نوٹ: دو مردوں کا بھی آپس میں جماعت کرانا جائز ہے (بلکہ علیحدہ علیحدہ پڑھنے سے افضل ہے) اکثر حضرات جن میں اچھے خاصے نمازی بھی شامل ہیں، مُجھ سے ذاتی طور پر یہ سوال حیرانگی کیساتھ پوچھتے ہیں کہ کیا دو لوگوں کی بھی جماعت ہوجاتی ہے؟*
*دو لوگ جب جماعت کرائیں تو امام بائیں جانب تھوڑا سا مقتدی سے آگے کھڑا ہوجائے۔ اُس کے علاوہ اور کوئی فرق نہیں. دو لوگوں کی جماعت سے متعلق مسئلہ تفصیل سے آئندہ کبھی نقل کروں گا۔*