پشاور سے قطر پہنچا قطر سے فلائیٹ 3 بجے تھی۔ 3 بجتے ہی قطر ایر وایز میں اپنی سیٹ پہ بیٹھا تو میرے ساتھ ایک لڑکی جو برطانیہ سے تھی بیٹھ گی۔ آتے ہی اس نے اپنے تہذیب کے مطابق ہاتھ بڑھاتے ہوے کہا ” ہاے “
میں بھی ہاے کہہ کر واپس اپنی کتاب پڑھنے میں مصروف ہوگیا…
اس نے کچھ وقت بعد پوچھا ” آپ کہاں سے ہے”
” پاکستان سے ہوں…..!!
اس نے بتایا کہ وہ اپنے خاوند کے پاس جدہ جارہی ہے
جو وہاں ملازم ہے میں نے زیادہ بات کرنا مناسب نہ سمجھا اور کتاب پڑھنے لگا۔ ایئر ہوسٹس مسافروں کو کھانے پیش کرنے لگی میں عموما فلائیٹ کے انکے کھانے نہیں کھاتا…..
انکے کھانے اکثر جرمن او پیرس سے بن کر آتے ہیں معلوم نہیں کہ کیا پکایا ہوتا ہے اور کس طرح سے پکاتے ہیں میں اس احتیاط کے پیش نظر ہمشہ فلائیٹ میں اپنے ٹفن سے کھانا نکال کر کھاتا ہوں۔
اس لڑکی نے اپنے سامنے میز کھولا اور اس پہ کھانا لگوا لیا ۔ چونکہ وہ میرے ساتھ ہی سیٹ پہ تھی اسلیئے مجھے اسکے حرکات کا علم ہوجاتا کہ وہ کیا کررہی ہے۔ اس نے اپنی بچی کو گود میں لٹایا۔ اور چمچ میں چاول لیکر اپنے منہ میں ڈالے….
چھوٹی سی معصوم بلکل سبز آنکھوں والی بچی نے معصوم سی پیاری آواز میں کہا ” مما” یعنی گویا احتجاج ہورہا تھا کہ امی مجھے بھی دے ۔ تب ماں نے چمچ میں تھوڑے سے چاول لیے اور اسکے منہ میں ڈالے.. جب بچی نے کھا لیے تو ماں نے مسکراتے ہوے کہا
” Say , thank you”
یعنی کہ آپکا شکریہ ۔ وہ بچی ماں کو کہتی
“Mom , Thank you”
ماں نے پھر کھانا شروع کیا ۔ ابھی چندہی لمحے گزرے تھے کہ بچی نے پھر کھانے کا کہا ماں نے تھوڑے سے چاول چمچ میں لیے اور اسکے منہ میں ڈال دئے اور کہا
” Say , thank you “
یوں ماں بچی کو ایک ایک چمچ دیتی رہی اور ہر چمچ پہ کہلواتی رہی
“Say Thank You’’
اس سارے کھیل کو میں دیکھتا رہا ۔ اتنے میں کچھ چاول ماں کے کپڑوں پہ گرے تو بچی نے ماں کے لباس کی طرف جو بس نام کا ہی لباس تھا اشارہ کرکہ کہا
“MOM”
ماں نے ٹیشو پیپر سے براے نام کپڑوں کو صاف کیا کیوننکہ قطر میں گرمی پڑتی ہے اور وہ ایک آزاد ملک ہے ماں کپڑے صاف کرنے کے بعد بچی کو پیار سے بٹھا کر بولی
” Thank you My Chlid”
ماں نے پورے 36 بار اپنی بیٹی سے THANK YOU کہلوایا…
اب آپ لوگ بتائیں شکریہ ادا کرنے کی عادت اس بچی کی گھٹی میں پڑ جاے گی کہ نہیں۔ ہم میں سے کس نے اپنے بچوں کی پروش اس انداز سے کی ہے ؟ یورپ کے دنیا کے راز کو میں اسی معمولی واقعے سے جان گیا۔۔۔ کہ ہم کیوں غلام اور وہ کیوں آقا بن گئے
میرے دوستوں !! نبی کریم نے فرمایا
مَنْ لَمْ یَشْکُرِ الْمُنْعِمَ مِنَ الْمَخْلُوقِینَ لَمْ یَشْکُرِ اللَّهَ
جو محلوق کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا بھی شکر ادا نہیں کرتا
ہے کوئی ماں جو آج ہمارے معاشرے میں اپنی اولاد کی اس طرح تربیت کرے
بحثیت معاشرہ ھم میں سے کوٸی کسی کے لیے کچھ بھی کرلے ھم شکریہ تک ادا نھیں کرتے عموما بلکہ کرنے والے کافرض سمجھتے ھیں
شکر ادا کرنا شروع کریں پلیز