فقیہ رحمتہ اللہ علیہ اپنی سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جانتے ہو کہ میری امت کے مفلس لوگ کون ہیں ؟ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے عرض کیا کہ ہم تو اس کو مفلس کہتے ہیں جس کے پاس درہم و دینار اور سامان وغیرہ کچھ نہ ہو ۔ ارشاد فرمایا میری امت کا مفلس وہ ہے جو قیامت کو نماز روزہ لے کر حاضر ہوگا مگر کسی کو گالی دی ہوگی، کسی پر تہمت دھری ہو گی، کسی کا مال کھایا ہوگا، کسی کا خون گرایا ہوگا، کسی کو مارا پیٹا ہوگا ۔ پس اس شخص کی نیکیوں میں سے ان تمام لوگوں کو بدلے کے طور پر نیکیاں دی جائیں گی۔ اگر حقوق واجبہ سے پہلے نیکیاں ختم ہوگئی تو پھر حقوق والوں کی خطائیں اس کے ذمہ ڈال دی جائیں گے حتی کہ اسے دوزخ میں ڈال دیا جائے گا۔ اللہ تعالی ہمیں توبہ کی توفیق اور اس پر ثابت قدمی نصیب فرمائیں کیونکہ ثابت قدم رہنا خود توبہ کرنے سے کہیں مشکل ہے ۔
تنبیہ الغافلین
باب توبہ کا بیان
صفحہ 148