ابو مطیع اللہ حنفی
میں سمجھتا ہوں کہ کوئی بہت بڑا بدنصیب ہی ہوگا جو ان نبوی بشارتوں کو پڑھنے یا سننے کے بعد بھی نماز فجر چھوڑ کر سوتا رہے گا!
پہلی بشارت : بروز قیامت اسے مکمل نور حاصل ہوگا۔
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ( بَشِّرْ الْمَشَّائِينَ فِي الظُّلَمِ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِالنُّورِ التَّامِّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ) رواه أبو داود (561) وصححه الألباني في صحيح أبي داود۔
ترجمہ تاریکیوں میں پیدل چل کر مسجد جانے والوں کو قیامت کے دن مکمل نور کی بشارت دے دو۔
دوسری بشارت : فجر کی سنت موکدہ دنیا ومافیہا سے افضل اور بہتر ہے تو پھر فجر کی فرض نماز کی کیا فضیلت ہوگی
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ( رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا ) رواه مسلم (725)
ترجمہ فجر کی دونوں رکعتیں یعنی سنت دنیا و مافیہا سے بہتر ہیں۔
تیسری بشارت: مسجد کی طرف زیادہ قدم چل کر آنے سے زیادہ نیکیوں کا حصول
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جو جو بندہ اپنے گھر سے مسجد کے لیے نکلتا ہے تو اس کے ہر ایک قدم پر دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ اور مسجد میں بیٹھ کر نماز کا انتظار کرنے والا گویا مسلسل نماز پڑھ رہا ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ اپنے اپنے گھر کو لوٹ جائے۔ (مسند أحمد ١٧٤٥٩)
چوتھی بشارت : نماز فجر میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے
(أَقِمِ الصَّلَاةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَىٰ غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ ۖ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا (78)
نماز کو قائم کریں آفتاب کے ڈھلنے سے لے کر رات کی تاریکی تک اور فجر کا قرآن پڑھنا بھی یقیناً فجر کے وقت کا قرآن پڑھنا حاضر کیا گیا ہے. (سورة الإسراء ٧٨)
پانچویں بشارت جہنم سے نجات۔
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
لَنْ يلجَ النَّار أَحدٌ صلَّى قبْلَ طُلوعِ الشَّمْس وَقَبْل غُرُوبَها يعْني الفجْرَ، والعصْرَ.
ترجمہ وہ شخص ہرگز جہنم میں نہیں جائے گا جو طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے نماز پڑھے یعنی فجر اور عصر کی نماز۔ (صحيح مسلم ٦٣٤)
چھٹی بشارت اللہ تعالی کا دیدار۔
جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کی طرف نظر اٹھائی جو چودھویں رات کا تھا۔ پھر فرمایا کہ تم لوگ بے ٹوک اپنے رب کو اسی طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو ( اسے دیکھنے میں تم کو کسی قسم کی بھی مزاحمت نہ ہو گی ) یا یہ فرمایا کہ تمہیں اس کے دیدار میں مطلق شبہ نہ ہو گا اس لیے اگر تم سے سورج کے طلوع اور غروب سے پہلے ( فجر اور عصر ) کی نمازوں کے پڑھنے میں کوتاہی نہ ہو سکے تو ایسا ضرور کرو۔ (صحيح البخاري ٥٧٣ ومسلم ١٨٢)
ساتویں بشارت تہجد کا ثواب۔
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جس نے عشاء کی نماز باجماعت ادا کی تو گویا اس نے آدھی رات قیام کیا اور جس نے صبح کی نماز باجماعت ادا کی تو گویا اس نے پوری رات تہجد پڑھی۔. (مسلم ٦٥٦)
آٹھویں بشارت فرشتوں کی دعا۔
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جو شخص نماز فجر پڑھنے کے بعد اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہے تو فرشتے اس کے لئے دعا کرتے ہیں اور فرشتوں کی دعا یہ ہوتی ہے اے اللہ! اس بندے کی مغفرت فرما. اے اللہ! اس بندے پر رحم فرما۔
(مسند أحمد ١٢٥١)
نویں بشارت مکمل حج اور عمرے کا ثواب۔
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ فِي جَمَاعَةٍ ثُمَّ قَعَدَ يَذْكُرُ اللَّهَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَانَتْ لَهُ كَأَجْرِ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ , تَامَّةٍ تَامَّةٍ تَامَّةٍ ) رواه الترمذي (586).
ترجمہ جو شخص فجر کی نماز باجماعت ادا کرنے کے بعد طلوع آفتاب تک بیٹھ کر اللہ کا ذکر و اذکار کرتا رہے پھر دو رکعت نماز ادا کرے تو اسے پورا پورا پورا حج اور عمرے کا ثواب اب حاصل ہوگا۔
دسویں بشارت نماز فجر آفات و مصائب سے حفاظت کی ضامن ہے۔
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ( مَن صَلَّى الصُّبحَ فَهُوَ فِي ذِمَّةِ اللَّهِ ، فَلا يَطلُبَنَّكُمُ اللَّهُ مِن ذِمَّتِهِ بِشَيْءٍ فَيُدرِكَهُ فَيَكُبَّهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ )
ترجمہجو صبح کی نماز ادا کرلے تو وہ اللہ کے حفظ و امان میں آجاتا ہے۔ (صحيح مسلم ٦٥٧)
ابو مطیع اللہ حنفی