ایک دن مرحوم آخوند کاشی وضو کر رہے تھے کہ ایک شخص بہت جلدی میں آیا، تیزی سے وضو کیا اور نماز شروع کردی…
مرحوم آخوند کاشی بہت دقت سے تمام آداب اور دعاؤں کے ساتھ وضو کرتے تھے…
قبل اس کے کہ مرحوم آخوند وضو ختم کرتے وہ شخص نماز ظہر پڑھ چکا تھا…
مرحوم آخوند اور اس شخص کا سامنا ھوا،
اخوند نے پوچھا… :
کیا کر رہے تھے… ؟
اس شخص نے کہا… :
کچھ نہیں… !
مرحوم آخوند… تم کچھ بھی نہیں کر رہے تھے… ؟
شخص… نہیں کچھ بھی نہیں… !
( وہ جانتا تھا کہ اگر کہے کہ نماز پڑھ رہا تھا تو مشکل میں پڑ جاتا )
مرحوم آخوند… :
کیا تم نماز نہیں پڑھ رہے تھے…؟
شخص… نہیں… !
مرحوم آخوند… میں نے خود دیکھا کہ نماز پڑھ رہے تھے…
شخص… آقا آپ نے غلط دیکھا ہے… !
مرحوم اخوند… پھر تم کیا کر رہے تھے… ؟
اس شخص نے کہا…
بس آیا ہوں خدا سے کہوں کہ “میں باغی نہیں ہوں… ! ”
اس جملہ نے مرحوم آخوند کو بہت متاثر کیا…
بہت عرصے تک جب مرحوم آخوند سے ان کے احوال کے بارے میں سوال کیا جاتا تو وہ اپنی ایک خاص حالت میں کہتے…
“میں باغی نہیں ہوں”…!!
خدایا ہم خود جانتے ہیں کہ جو عبادات ہم نے کی ہیں وہ تیرے شایان شان نہیں ہیں، ہمارے روزے ہماری نمازیں، کسی قابل نہیں ہیں،ہمارے لیے بس اتنا کافی ہے کہ ان عبادات کے ذریعہ سے کہہ سکیں کہ… ” خدایا…! ھم باغی نہیں ہیں”… !!