“اپنے پاس بیٹھا کریں”
1۔ گوگل پہ جا کر ابن سینا کا floating man experiment پڑھیں۔
2۔ آرام سے تنہائی میں آنکھیں بند کر کے خاموشی سے بیٹھ جائیں اور اپنے حواس خمسہ سے آنیوالی ہر بات اور ہر اطلاع کو
روک دیں۔ آہستہ آہستہ خیالات کو کنٹرول کریں
ہم تین طرح کی آوازیں سنتے ہیں۔ اول باہر سے آنیوالی آوازیں مثلاً ہارن، پٹاخہ وغیرہ کی آواز، دوسری وہ آواز جو ہمارے بولنے
سے ہمیں آتی ہے اور تیسری وہ آواز جو ہمیں اپنے اندر خیالات کی شکل میں آرہی ہوتی ہے، خود کلامی ٹائپ، جیسے میں نے صبح اٹھ کر فلاں کام کرنا ہے، اس بندے نے اس میسیج میں کیا لکھا ہے، ابھی سو جاتا ہوں۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔خاموش جگہ پر خاموشی سے بیٹھنے سے پہلی دونوں آوازیں ختم ہو جاتی ہیں۔ تیسری آواز کو ختم کرنے کیلئے آرام آرام سے دس تک الٹی گنتی گنیں۔۔۔دس، نو، آٹھ۔۔۔۔ایک، صفر۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس کے بعد آپکے خیالات اور تیسری آواز بھی ختم ہو جائیگی بشرطیکہ آپ بہاؤ کیساتھ بہتے جائیں، دھیان جدھر جاتا ہے جانے دیں، بے لگام گھوڑے کیطرح۔۔۔۔۔۔ آپکو خاموشی کی آواز آئیگی! خامشی کی آواز۔۔۔۔ایک مسلسل beep سی اس کیلئے آپ یوٹیوب پہ sound of silence ویڈیو دیکھ سکتے ہیں۔
اب امید ہے کہ آپ اپنی پہچان کے قریب ہوں گے۔۔۔۔ اپنے باہر سے مکمل دھیان ہٹا کر اپنے اندر کسی جگہ پہ مرتکز کر لیں۔ کسی
بھی جگہ۔ دل کی دھڑکن، یا سانس پہ، کہ کہاں سے سانس واپس آ یا جا رہا ہے۔۔۔کسی بھی جگہ پر فوکس کر لیں۔۔۔آگے آپکو کہیں ناں کہیں سے گائیڈ لائن ملتی رہے گی۔ آپکو خود آپ ہی گائیڈ کر رہے ہوں گے،شاید۔ یہاں پہ بہت سکون ہو گا، اندر کی آنکھ، اور سنا ہے کہ اور بھی بہت کچھ ہے یہاں پر۔۔۔۔مراقبہ شاید اسی کا نام ہے۔