امام جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’الکنز المدفون والفلک المشحون‘‘ میں لکھا ہے
کہ ’’حسن خلق کی دس نشانیاں ہیں
کہ ’’حسن خلق کی دس نشانیاں ہیں
(۱) وہ جھگڑا کم سے کم کرے گا۔
(۲) وہ انصاف سے کام لے گا۔
(۳) وہ لوگوں کی لغزشات کی طرف نظر نہیں کرے گا۔
(۴) وہ برائی میں بھی اچھائی کا پہلو طلب کرے گا۔
(۵) وہ معذرت کا طالب ہوگا۔
(۶) وہ لوگوں کی اذیت کو برداشت کرے گا۔
(۷) وہ اپنے نفس پر ملامت کرے گا
(۸) وہ دوسروں سے صرف نظر کرتے ہوئے اپنے عیوب ڈھونڈھنے میں لگے گا
(۹) وہ ہر چھوٹے بڑے سے خندہ پیشانی سے ملے گا۔
(۱۰) وہ ہر ایک سے نرمی سے بات کرے گا خواہ اس سے کم تر ہو یا برتر
(۲) وہ انصاف سے کام لے گا۔
(۳) وہ لوگوں کی لغزشات کی طرف نظر نہیں کرے گا۔
(۴) وہ برائی میں بھی اچھائی کا پہلو طلب کرے گا۔
(۵) وہ معذرت کا طالب ہوگا۔
(۶) وہ لوگوں کی اذیت کو برداشت کرے گا۔
(۷) وہ اپنے نفس پر ملامت کرے گا
(۸) وہ دوسروں سے صرف نظر کرتے ہوئے اپنے عیوب ڈھونڈھنے میں لگے گا
(۹) وہ ہر چھوٹے بڑے سے خندہ پیشانی سے ملے گا۔
(۱۰) وہ ہر ایک سے نرمی سے بات کرے گا خواہ اس سے کم تر ہو یا برتر
اللہ سبحانہ و تعالی ہم سب کو حسن اخلاق سے مالا مال فرمائے
آمین یارب العالمین
آمین یارب العالمین