۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
استاذ محترم حضرت مولانا مفتی محمود اشرف عثمانی صاحب مدظلہم العالی
استاذ الحدیث جامعہ دارالعلوم کراچی
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ مولانا ہم کونسے دین پر عمل کریں؟ دیوبندی کچھ کہتے ہیں، بریلوی کچھ اورکہتے ہیں، اہلِ حدیث کچھ اور کہتے ہیں اور فلاں صاحب کچھ اور کہتے ہیں، فلاں کچھ اور کہتے ہیں شافعی یہ کہتےہیں، حنابلہ یہ کہتے ہیں ۔۔۔۔۔
میں تو ان سے ایک ہی بات کہتا ہوں کہ جو باتیں متفق علیہ ہیں تم ان پر عمل کرو اور مختلف فیہ میں تمہیں اختیار دیتا ہوں جس مسلک پہ چاہے عمل کرلو لیکن جو متفق علیہ باتیں ہیں ان پر تو عمل کرو، اچھا یہ بتاؤ فجر کی کتنی رکعتیں ہیں؟ دو یا چار؟ وہ کہتے ہیں دو (فرض) ، میں کہتا ہوں اس میں کس کا اختلاف ہے؟ دیوبندیوں کا؟ بریلویوں کا؟ اہلِ حدیثوں کا؟ یا مالکیہ کا شافعیہ کا حنابلہ کا؟ کس کا اختلاف ہے؟ ساری دنیا کے تمام مسلمان علماء متفق ہیں کہ فجر کی دو رکعتیں ہیں، پھر فجر کی یہ دو رکعتیں صبح صادق کے بعد طلوعِ آفتاب سے پہلے پڑھی جائیں گی اس میں کس کا اختلاف ہے؟ ظہر کی چار (فرض)، عصر کی چار(فرض)، مغرب کی تین(فرض)، عشاء کی چار (فرض)، ساری دنیا کے علماء متفق ہیں
آدمی جب نماز شروع کرے گا اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ باندھے گا یہ متفق علیہ ہے، قیام سب کے نزدیک فرض ہے، رکوع سب کے نزدیک فرض ہے، سجدہ سب کے نزدیک فرض ہے، سجدہ دو ہوتے ہیں رکوع ایک ہوتا ہے اس میں کس کا اختلاف ہے؟
زکوة کی شرح ڈھائی فیصد ہے، اس میں کس کا اختلاف ہے؟ حنفیہ کا یا مالکیہ کا؟ شافعیہ کا یا حنابلہ کا؟ دیوبندیوں کا یا بریلویوں کا یا اہلِ حدیثوں کا؟ ساری دنیا متفق ہے کہ جناب زکوة ڈھائی فیصد ہوتی ہے.
رمضان کے جو روزے ہیں وہ انتیس ہوں گے یا تیس ہوں گے؟ اس میں کس کا اختلاف ہے؟
کونسا عالم ہے جو یہ کہتا ہے کہ روزے رمضان میں نہیں رکھے جاتے بلکہ جنوری میں رکھے جاتے ہیں؟
ساری دنیا کے مسلمان متفق ہیں کہ حج فرانس یا انگلینڈ میں نہیں ہوتا بلکہ مکہ مکرمہ، منی اور مزدلفہ میں ہوتا ہے
ساری دنیا کے مسلمان متفق ہیں کہ رمضان میں نہیں ہوتا ذوالحجہ میں ہوتا ہے
ساری دنیا کے مسلمان متفق ہیں کہ ذوالحجہ کی پہلی تاریخ کو نہیں ہوتا آٹھ ٨ سے لے کر تیرہ ١٣ کے درمیان ہوتا ہے
ساری دنیا کے مسلمان متفق ہیں کہ آٹھ ٨ کو منی میں ہونا چاہیے، نو ٩ کو عرفات میں ہونا چاہیے، نو ٩ کی شام کو مزدلفہ آئیں گے، مزدلفہ کے بعد منی آئیں گے، جمرات میں رمی کی جائے گی، طوافِ زیارت کیا جائے گا ساری دنیا کے مسلمان ایک ہی طریقے سے حج کرتے ہیں ایک ہی انداز سے نماز پڑھتے ہیں بس اتنی سی بات ہے کہ کسی کا ہاتھ تھوڑا اوپر بندھا ہوتا ہے کسی ہاتھ تھوڑا نیچے بندھا ہوتا ہے یہ چند انچ کے فاصلے سے اصل نماز میں کیا فرق پڑتا ہے؟
آپ دیکھیں دنیا کے تمام مسلمان اس پر متفق ہیں کہ زنا حرام ہے، شراب حرام ہے، سود حرام ہے، خنزیر کھانا حرام ہے وغیرہ. ساری دنیا کے مسلمان علماء متفق ہیں
(لم يخالف فيه أحد من العلماء و لا أحد من المسلمين.)
ساری دنیا کے مسلمان متفق ہیں کہ والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کیا جائے گا، رشتہ داروں کے ساتھ حسنِ سلوک کیا جائے گا، پڑوسی کے ساتھ حسنِ سلوک کیا جائے گا
کون عالم ہے جو کہتا ہے کہ ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک نہیں کیا جائے گا؟
اس لیے یہ سمجھنا کہ دین مختلف فیہ ہے اور اختلافات کو ہوا دینا اور پھر ان اختلافات کی بِنا پر مسلمانوں کی تکفیر کرنا، یہ سب کا سب گمراہی کے اندر داخل ہے کیونکہ کے تمام مسلمان اصولی باتوں پر متفق ہیں۔۔۔