چھ اذکار جو غم ،پریشانی ، دکھ ، تکلیف ، بیماریوں اور گناہوں کے خلاف بہترین اور کارگر ہتھیار ہیں ❗ ✳
شيخ عبدالرحمن بن سعدي رحمه الله تعالى کہتے ہیں :
میں کتاب و سنت کے مطالعے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ جن اذکار کے پڑھنے پر زیادہ زور دیا گیا ہے اور وصیت کی گئی ہے وہ چھ اذکار ہیں
↙️ چھ اذکار جو میں بیان کرنے جارہا ہوں یہ غم ، پریشانی ، دکھ ، تکلیف ، بیماریوں اور گناہوں کے خلاف ایک بہترین اور کارگر ہتھیار ہیں ..!!
1 – پہلا ذکر : ( رسول الله صلى الله عليہ وسلم پر درود بھیجنا ).
دن میں اس کا زیادہ اہتمام کرتے رہیں حتٰی کہ دن کے اختتام پر آپ بہت زیادہ دورد پڑھنے والے ہوں .
(سنن نسائی: کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: نبیﷺ پرسلام پڑھنے کی فضیلت)
حکم : حسن
1284 .سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن تشریف لائے جب کہ آپ ﷺ کے چہرۂ انور پر سرور جھلک رہا تھا۔ ہم نے کہا: ہم آپ کے چہرۂ اقدس پر خوشی کے آثار دیکھ رہے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میرے پاس ایک فرشتہ آیا اور اس نے کہا: ’’اے محمد! تحقیق آپ کا رب تعالیٰ فرماتا ہے: کیا آپ کو یہ بات پسند نہیں کہ جو شخص بھی آپ پر درود پڑھے گا، میں اس پر دس دفعہ رحمت کروں گا؟ اور جو بھی آپ پر سلام کہے گا، میں اس پر دس بار سلام نازل کروں گا۔‘‘)
2 – دوسرا ذکر : کثرت سے استغفار کرنا ..
اپنے فارغ اوقات میں اللہ کی توفیق سے (أستغفر الله) کا ورد کرتے رہیں
(سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ آئے ہم بیٹھے ہوئے تھےآپﷺ نے فرمایا: میں نے جب بھی صبح کی ، اللہ تعالیٰ سے اس صبح سو مرتبہ بخشش طلب کی۔ السلسلۃ الصحیحۃ رقم : 1600المعجم الاوسط للطبرانی رقم :3879)
3 – تیسرا ذکر : ” يا ذا الجلال والإكرام” پڑھنا .
کثرت سے یہ پڑھنا چاہیئے یہ ذکر بولی بسری سنت بنتا جا رہا ہے
حالانکہ آپ ﷺ نے اس کی وصیت اور اس کے متعلق نصیحت فرمائی ہے .
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :
” ألظّوا بـيا ذا الجلال والإكرام”.
الراوي : أنس من مالك
صححه الالباني من صحيح الترمذي .
رقم الحديث : 3525
جامع ترمذی: كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں
(باب: قول اے زندہ قائم رکھنے والے…اور لازم پکڑو تم یا ذوالجلال والاکرام کو)
حکم : صحیح
3525 . سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ” يَا ذَا الْجَلاَلِ وَالإِكْرَامِ” کولازم پکڑو
(یعنی :اپنی دعاؤں میں برابر پڑھتے رہاکرو”۔)
ألظّوا : مطلب ..کثرت سے پڑھو .. اسے لازم پکڑو ..
رسول الله صلى الله عليہ وسلم نے جو اس ذکر کے پڑھنے کا کہا ہے اس میں ایک عظیم راز پوشیدہ ہے .
ياذا الجلال کے معنی ہیں : بہت زیادہ بڑے جلال، کامل بزرگی والی ہستی .
والإكرام کے معنی ہیں : اور اپنے اولیا کے لیے اکرام وتکریم کی مالک ہستی ..
اور اگر آپ غور و فکر فرمائیں تو معلوم ہوگا کہ آپ نے اس بلند و برتر ہستی کی تعریف بھی کی ہے اور اس سے مانگ بھی رہے ہیں !!
سوچیئے اگر دن میں آپ یہ سینکڑوں دفعہ پڑھتے ہیں ..
ياذا الجلال .. ضرور اللہ تعالٰی اس سے راضی ہو گا
اور سینکڑوں دفعہ پڑھیں : والإكرام .
وہ آپ کی حاجات جانتا ہے وہ ضرور عطا فرمائے گا !
4 – چوتھا ذکر : ” لاحول ولا قوة إلا بالله”.
اس کلمہ کی نبی کریم ﷺ نے اپنے بہت سے صحابہ کو تاکید فرمائی ہے اور اسے جنت کا خزانہ قرار دیا ہے .
اگر آپ اس ذکر پر مداومت فرمائیں :
” لاحول ولا قوة إلا بالله “
آپ اللہ تعالٰی کا لطف و کرم اور اس کی عنایت و فضل محسوس کریں گے.
(قیس بن سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے باپ (سعدبن عبادہ رضی اللہ عنہ) نے انہیں نبی اکرم ﷺ کی خدمت کرنے کے لیے آپ کے حوالے کردیا، وہ کہتے ہیں:میں صلاۃ پڑھ کر بیٹھا ہی تھا کہ نبی اکرم ﷺ میرے پاس سے گزرے، آپ نے اپنے پیر سے (مجھے اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے) ایک ٹھوکر لگائی پھر فرمایا:” کیامیں تمہیں جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ نہ بتادوں، میں نے کہا: کیوں نہیں ضرور بتایئے، آپ نے فرمایا:” وہ ”لاَحَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ”ہے۔ سنن ترمذی :3581 )
5 – پانچواں ذکر :لا إله إلا أنت سبحانك إني كنت من الظالمين
یہ اللہ کے نبی سیدنا يونس عليه السلام کی دعا ہے :
” لا إله إلا أنت سبحانك إني كنت من الظالمين” .
یہ ذکر غم و فکر کو بھگانے اور خوشیاں اور مسرت سمیٹنے کا سبب ہے .
( سیدناسعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’ ذوالنون (یونس علیہ السلام ) کی دعا جو انہوں نے مچھلی کے پیٹ میں رہنے کے دوران کی تھی وہ یہ تھی : ” لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ” ۱؎ کیوں کہ یہ ایسی دعا ہے کہ جب بھی کوئی مسلمان شخص اسے پڑھ کر دعاکرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول فرمائے گا۔ سنن ترمذی :3505 )
6 – چھٹا ذکر : ” سبحان الله، الحمدلله، لااله الاالله ،الله اكبر”.
(سنن ابن ماجہ: کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: اللہ کی تسبیحات پڑھنے کاثواب)
حکم : صحیح
3809 . حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم لوگ اللہ کی عظمت کا جو ذکر کرتے ہو ، یعنی تسبیح[سُبۡحَانَ اللہِ]تہلیل [َلَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ ] اور تمہید [اَلۡحَمۡدُ لِلہ]کے الفاظ کہتے ہو ، وہ عرش کے ارد گرد چکر لگاتے ہیں ۔ ان کی ایسی بھنبھناہٹ ہوتی ہے جیسے شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ ۔ وہ اپنے کہنے والے کا (اللہ کے دربار میں)ذکر کرتے ہیں۔ کیا تم نہیں چاہتے کہ (اللہ کے دربار میں)تمہارا ذکر ہوتا رہے ۔)
⭕ ان اذکار سے سبق ، فائدہ اور ثمرات سمیٹنے کے لیے انہیں تدبر ، تکرار ، کثرت اور عاجزی کے ساتھ پڑھیئے ..
جس قدر اللہ کا ذکر کریں گے اسی حساب سے اللہ تعالٰی کی محبت کا حصول ممکن ہوگا
جس قدر دعا میں عاجزی اور انکساری ہو گی اسی لحاظ سے وہ اللہ تعالٰی کے ہاں قبولیت کا درجہ پائے گی
اور کثرت سے دعا اور معوذات اور اذکار کا ورد شیاطین کو بھگانے اور جسم سے حسد کے زہر کو ختم کرنے کے لیے نہایت ضروری ہے ..
الشيخ عبدالرحمن السعدي رحمه الله تعالى .
علم العقائد والتوحيد والأخلاق والأحكام/47
نوٹ : موضوع کی اہمیت کے پیش نظر اور نمبر کی مناسب سے میں نے ہر نمبر کے تحت بریکٹ میں حدیث درج کر دی ہے مترجم