امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا:
جب اہل جنت جنت میں داخل کیے جائیں گے اور وہ وہاں ان لوگوں کو نہیں پائیں گے جن کے ساتھ وہ دنیا میں خیر کے کاموں پر ہوا کرتے تھے
تو وہ ان کے بارے میں رب العزت سے سوال کریں گے
اور کہیں گے
اے ہمارے رب! ہمارے بھائی ہوا کرتے تھے جو ہمارے ساتھ نماز پڑھتے تھے اور روزے رکھتے تھے
ہم انہیں یہاں نہیں دیکھتے
تو اللہ عزوجل و تعالی فرمائیں گے
( جاؤ آگ سے انہیں نکال لاؤ جن کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہے )
اور حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا
مؤمن دوست بنانے میں کثرت سے کام کو کیونکہ قیامت کے دن ان کے لیے شفاعت (کرنے کا اختیار) ہوگا
وفا دار دوست : وہ ہے جو تمہارے ساتھ جنت تک جائے!
ابن جوزي رحمہ اللہ
فرماتے کہ
اگر تم جنت میں مجھے اپنے درمیان نہ پاؤ تو میرے بارے میں سوال کرنا
پھر کہنا
اے ہمارے رب! تیرا فلاں بندہ ہمیں تیری یاد دلاتا تھا
پھر رحمہ اللہ رو دئیے
اللہ وسیع رحمت نازل کرے