*مسئلہ#317*
*موضوع: حلال و حرام*
*عنوان:*
*جعلی ڈگری کی بنیاد پر ملازمت اور اس کی آمدنی کا حکم*
سوال:
جعلی ڈگری پر نوکری کرنا کیسا ہے؟ ایسی آمدنی حلال ہوگی؟
جواب:
جعلی ڈگری جھوٹ، خیانت، دھوکا دہی، فریب اور حق داروں کی حق تلفی جیسے گناہوں پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے، لہذا جعلی طریقہ سے ڈگری حاصل کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔ اس پر توبہ واستغفار کرنا لازم ہے۔ اس بنیاد پر نوکری اور ملازمت حاصل کرنے کی جستجو کرنا بھی درست نہیں ہے۔
باقی جعلی ڈگری کی بنیاد پر ملازمت کر کے جو تنخواہ وصول کی جائے اس کے حلال یا حرام ہونے سے متعلق یہ ضابطہ ہے کہ اگر مذکورہ شخص متعلقہ ملازمت اور نوکری کی صلاحیت رکھتا ہو اور اس کے تمام امور دیانت داری کے ساتھ انجام دیتا ہو تو اس کی تن خواہ حلال ہوگی، اس لیے کہ تن خواہ کے حلال ہونے کا تعلق فرائض کی درست ادائیگی سے ہے، اور اگر وہ شخص اس ملازمت اور نوکری کا اہل نہیں ہے، یا اہل تو ہے مگر دیانت داری کے ساتھ کام نہیں کرتا تو اس کی تن خواہ حلال نہیں ہوگی۔
فقط واللّٰه اعلم
ڈیجیٹل دار الافتاء، راۓونڈ
https://www.facebook.com/2426755080673078/posts/2714234088591841/
استفادہ:
دارالعلوم دیوبند
جامعہ بنوری ٹاون کراچی
جامعہ اشرفیہ لاہور