4.Surah An-Nisa – Verse (170-176)
يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمُ الرَّسُولُ بِالْحَقِّ مِنْ رَبِّكُمْ فَآمِنُوا خَيْرًا لَكُمْ ۚ وَإِنْ تَكْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا {170} يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ وَلَا تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ إِلَّا الْحَقَّ ۚ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّهِ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَىٰ مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِنْهُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ ۖ وَلَا تَقُولُوا ثَلَاثَةٌ ۚ انْتَهُوا خَيْرًا لَكُمْ ۚ إِنَّمَا اللَّهُ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ سُبْحَانَهُ أَنْ يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ ۘ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَكِيلًا {171} لَنْ يَسْتَنْكِفَ الْمَسِيحُ أَنْ يَكُونَ عَبْدًا لِلَّهِ وَلَا الْمَلَائِكَةُ الْمُقَرَّبُونَ ۚ وَمَنْ يَسْتَنْكِفْ عَنْ عِبَادَتِهِ وَيَسْتَكْبِرْ فَسَيَحْشُرُهُمْ إِلَيْهِ جَمِيعًا {172} فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُوَفِّيهِمْ أُجُورَهُمْ وَيَزِيدُهُمْ مِنْ فَضْلِهِ ۖ وَأَمَّا الَّذِينَ اسْتَنْكَفُوا وَاسْتَكْبَرُوا فَيُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا وَلَا يَجِدُونَ لَهُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا {173}
لوگو، تمھارے پاس یہ رسول تمھارے پروردگار کی طرف سے حق لے کر آگیا ہے۔ سو (اِس پر) ایمان لاؤ، اِسی میں تمھاری بہتری ہے۔ اور اگر انکار پر جمے رہو گے تو یاد رکھو کہ اللہ کا کچھ نہیں بگاڑو گے، اِس لیے کہ زمین اور آسمانوں میں جو کچھ ہے، سب اللہ ہی کا ہے۔ (وہ ہر ایک کو اُس کے اعمال کی جزا دے گا، مگر اُسی وقت جو اُس نے طے کر رکھا ہے )، اوراللہ علیم و حکیم ہے۔اے اہل کتاب، اپنے دین میں غلو نہ کرو اور اللہ کے حق میں حق کے سوا کوئی بات نہ کہو۔ حقیقت یہ ہے کہ مسیح عیسیٰ ابن مریم اللہ کا ایک رسول اور اُس کا ایک قول ہی تھا جو اُس نے مریم کی طرف القا فرمایا تھا اور اُس کی جانب سے ایک روح تھا (جو اللہ نے اُس میں پھونک دی تھی)۔ سو اللہ اور اُس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور (اللہ کو) تین نہ بناؤ۔ باز آجاؤ، یہی تمھارے حق میں بہتر ہے۔ اللہ ہی تنہا معبود ہے، وہ اِس سے پاک ہے کہ اُس کے اولاد ہو۔ زمین اور آسمانوں میں جو کچھ ہے، اُسی کا ہے اور اُن کے معاملات کو دیکھنے کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔مسیح کو ہرگز اِس بات سے کوئی عار نہ ہوگی کہ وہ اللہ کا ایک بندہ ہو اور نہ اللہ کے مقرب فرشتے اِسے کبھی عار سمجھیں گے۔ اگرکوئی اللہ کی بندگی کو اپنے لیے عار سمجھتا اور تکبر کرتا ہے تو عنقریب وہ سب کو گھیر کر اپنے حضور میں اکٹھا کر لے گا۔پھر جو ایمان لائے اور جنھوں نے اچھے عمل کیے ہیں، اُنھیں وہ اُن کاپورا اجر دے گا اور اپنے فضل سے اُن کو زیادہ بھی عطا فرمائے گا۔ اور جن لوگوں نے اُس کی بندگی کو عار سمجھا اور تکبر کیا ہے، اُنھیں وہ دردناک سزا دے گا اور اللہ کے مقابل میں وہ اپنے لیے کوئی حمایتی اور کوئی مددگار نہ پائیں گے۔
يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمْ بُرْهَانٌ مِنْ رَبِّكُمْ وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكُمْ نُورًا مُبِينًا {174} فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَاعْتَصَمُوا بِهِ فَسَيُدْخِلُهُمْ فِي رَحْمَةٍ مِنْهُ وَفَضْلٍ وَيَهْدِيهِمْ إِلَيْهِ صِرَاطًا مُسْتَقِيمًا {175}
لوگو، تمھارے پروردگار کی حجت تمھارے پاس آگئی ہے اور ہم نے تمھاری طرف ایک ایسی روشنی نازل کر دی ہے جو (ہر چیز کو) واضح کر دینے والی ہے۔اِس لیے جو لوگ اللہ پر ایمان لائے اور اُنھوں نے اُسے مضبوطی کے ساتھ پکڑ لیا ہے، اُنھیں وہ عنقریب اپنی رحمت اور اپنی عنایتوں (کے سایے) میں داخل کرے گا اور اپنی طرف آنے کا سیدھا راستہ دکھا دے گا۔
يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ ۚ إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ ۚ وَهُوَ يَرِثُهَا إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهَا وَلَدٌ ۚ فَإِنْ كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ ۚ وَإِنْ كَانُوا إِخْوَةً رِجَالًا وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ ۗ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ أَنْ تَضِلُّوا ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ {176}
وہ تم سے فتویٰ پوچھتے ہیں۔ اِن سے کہوکہ اللہ تمھیں کلالہ رشتہ داروں کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے: اگر کوئی شخص بے اولاد مرے اور اُس کی ایک بہن ہی ہوتو اُس کے لیے ترکے کا آدھا ہے اور اگر بہن بے اولاد مرے تو اُس کا وارث اُس کا بھائی ہے۔ اور بہنیں اگر دو ہوں تو اُس کے ترکے میں سے دو تہائی پائیں گی اور اگر کئی بھائی بہنیں ہوں تو مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے۔ اللہ تمھارے لیے وضاحت کرتا ہے تا کہ تم بھٹکتے نہ پھرو اور اللہ ہر چیز کو جانتا ہے۔