back to top

18. Surah Al-Kahf- Verse (30-36)

إِنَّ
الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجْرَ
مَنْ أَحْسَنَ عَمَلًا {30} أُولَٰئِكَ لَهُمْ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي
مِنْ تَحْتِهِمُ الْأَنْهَارُ يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِنْ
ذَهَبٍ وَيَلْبَسُونَ ثِيَابًا خُضْرًا مِنْ سُنْدُسٍ وَإِسْتَبْرَقٍ
مُتَّكِئِينَ فِيهَا عَلَى الْأَرَائِكِ ۚ نِعْمَ الثَّوَابُ وَحَسُنَتْ
مُرْتَفَقًا {31}

رہے
وہ لوگ جو ایمان لائے اور اُنھوں نے نیک عمل کیے تو یقیناً ہم اُن لوگوں
کا اجر ضائع نہیں کریں گے جو اچھے طریقے سے عمل کریں۔اُن کے لیے ہمیشہ رہنے
والے باغ ہوں گے، اِس طرح کہ اُن کے پاؤں تلے نہریں بہ رہی ہوں گی۔ اُنھیں
وہاں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے۔ وہ سندس اور استبرق کی سبزپوشاک پہنیں
گے، تختوں پر ٹیک لگائے ہوئے اُس میں بیٹھے ہوں گے۔ کیا ہی اچھا بدلہ ہے
اور کیا ہی اچھا ٹھکانا!

وَاضْرِبْ
لَهُمْ مَثَلًا رَجُلَيْنِ جَعَلْنَا لِأَحَدِهِمَا جَنَّتَيْنِ مِنْ
أَعْنَابٍ وَحَفَفْنَاهُمَا بِنَخْلٍ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمَا زَرْعًا {32}
كِلْتَا الْجَنَّتَيْنِ آتَتْ أُكُلَهَا وَلَمْ تَظْلِمْ مِنْهُ شَيْئًا ۚ
وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا نَهَرًا {33} وَكَانَ لَهُ ثَمَرٌ فَقَالَ
لِصَاحِبِهِ وَهُوَ يُحَاوِرُهُ أَنَا أَكْثَرُ مِنْكَ مَالًا وَأَعَزُّ
نَفَرًا {34}وَدَخَلَ جَنَّتَهُ وَهُوَ ظَالِمٌ لِنَفْسِهِ قَالَ مَا
أَظُنُّ أَنْ تَبِيدَ هَٰذِهِ أَبَدًا {35}وَمَا أَظُنُّ السَّاعَةَ
قَائِمَةً وَلَئِنْ رُدِدْتُ إِلَىٰ رَبِّي لَأَجِدَنَّ خَيْرًا مِنْهَا
مُنْقَلَبًا {36}

تم
اِن کے سامنے ایک مثال بیان  کرو۔ دو شخص تھے۔ اُن میں سے ایک کو ہم نے
انگوروں کے دو باغ  دے رکھے تھے اور اُن کے گردا گرد کھجوروں کے درخت لگا
دیے تھے اور اُن کے درمیان کھیتی کے قطعے رکھ دیے تھے۔دونوں باغ خوب پھل
لاتے، اُس میں کوئی کمی نہیں کرتے تھے۔ اور اُن کے بیچ بیچ میں ہم نے ایک
نہر دوڑا دی تھی۔اُس کے پھلوں کا موسم ہوا تو اُس نے اپنے ساتھی سے بحث
کرتے ہوئے کہا: میں تم سے مال میں بھی زیادہ ہوں اور میرا جتھا بھی زبردست
ہے۔وہ (یہ باتیں کرتے ہوئے) اپنے باغ میں داخل ہوا تو اپنی جان پر آفت ڈھا
رہا تھا۔ اُس نے کہا: میں نہیں سمجھتا کہ یہ کبھی برباد ہو جائے گا۔اور میں
نہیں سمجھتا کہ قیامت کبھی آئے گی۔ تاہم میں اگر اپنے پروردگار کی طرف
لوٹایا بھی گیا تو جہاں لوٹ کر جاؤں گا، اِس سے بہتر جگہ ہی پاؤں گا۔

Story: A Thousand Camels

In the times of Umar (Radiallahu Anhu) there was a severe famine. All the people of Madinah were suffering due to the shortage of...

ایک بادشاہ نے خوش ہو کر

 ایک بادشاہ نے کسی بات پر خوش ہو کر ایک شخص کو یہ اختیار دیا کہ وہ سورج غروب ھونے تک جتنی زمین کا...

Hadith: The 7 lucky people

کچھ ضروری باتیں

اس ہفتے کے ٹاپ 5 موضوعات

قرآنی ‏معلومات ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏سو ‏سوالات ‏

*---اپنے بچوں سے قرآنی معلومات پر 100 سوالوں کے...

میں مسجد سے بات کر رہا تھا

ایک شخص نے یوں قصہ سنایا...

Searching for Happiness?

Happiness is the only goal on earth...

چھوٹے چھوٹے واقعات – بہترین سبق

امام احمدبن حنبل نہر پر وضو فرما رہے تھے...

دعا – ‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ

‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ...

Hadith : Why Quarreling Is Not Good

see below, due to the querrel, we had such...

جانور کو ذبح کرکے کھانا

سورہ المآئدۃ آیت نمبر 1 یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَوۡفُوۡا بِالۡعُقُوۡدِ...

حق و ناحق کی پہچان کا معیار

حق و ناحق کی پہچان کا معیار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حضرت اقدس مولانا...

Hadith-2: Travelling of w0man

Sahih Al Bukhari - Book of Shortening The Prayers...

Sneezing and Yawning

Narrated Abu Huraira (Radi-Allahu 'anhu): The Prophet (Sallallahu 'Alaihi Wa...

آپ کو نہی پتا ایسے نہیں کرتے

جانتے ہو صاحب...ہم اپنے ماں باپ پہ سب سے...

مفلس ‏لوگ

فقیہ رحمتہ اللہ علیہ اپنی سند کے ساتھ حضرت...

متعلقہ مضامین

ﻓﯿﺲ ﺑﮏ ﭘﮧ ﻻﮒ ﺍﻥ ﮨﻮﺍ

. از قلم✒ ابو مطیع اللہ حنفی                *اصلاح*   ★ﯾﮧ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎً 4 مہینے ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ۔۔۔ ﺍﯾﮏ...

ایک چور اور بادشاہ کی بیٹی

  کسی زمانے میں ایک چور تھا، وہ ایک بادشاہ کے محل میں چوری کرنے کے ارادے سے گیا، رات کا وقت تھا اور محل...

فرشتہ بننے گیاتھا

میں ایک سرکاری محکمے میں جاب کرتا ہوں۔یہ سردیوں کے دن تھے اور میں مصروفیت کے باعث 2 ماہ15دن کے لمبے عرصے بعد گھر...

ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﺑﻨﺪﮦ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﻧﺴﺨﮧ ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮨﻮﮞ

ﻣﯿﮟ ﮔﮭﺮ ﺳﮯ ﻧﮑﻝ ﮐﺮ رﻭﮈ ﭘﺮ ﭼﻼ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ کہﺍﯾﮏ ﺑﺎبا ﻧﮯ ﺯﻣﯿﻦ ﺳﮯ ﭼﮭﻮﭨﯽ ﺳﯽ ﭨﮩﻨﯽ ﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﺵ ﭘﺮ ﺭﮔﮍ...

اگر تُو نے مجھے نہ بتایا تو سزا کے لئے تیار ھو جا

بادشاہ ایک درویش کے پاس گیا جو کسی خاص ورد میں مصروف تھا بادشاہ نے اس درویش سے اس ورد کی بابت دریافت کیا...

عبدالغفور جیسی موت

"عبدالغفور جیسی موت‘‘ جاوید چودھری وہ ہر ملنے والے سے صرف ایک ہی درخواست کرتے تھے ’’آپ میرے لیے دعا کریں میرا خاتمہ ایمان پر ہو‘‘...