کلمہ طیبہ کے دو حصے ہیں۔
“لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللہ” اور “مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ “
دونوں میں 12 , 12 حرف ہیں۔ دونوں نقطوں کے بغیر ہیں۔
پہلا حصہ مقصدِ زندگی بتاتا ھے، دوسرا حصہ طرزِ زندگی۔
اور12+12 حروف تقاضہ کرتے ہیں کہ انسان اپنی 12+12 گھنٹے کی زندگی اللہ عزوجل اور اس کے رسول ﷺ کی رضا کے مطابق گذارے۔
پہلے حصے میں نقطے نہ ہونے میں یہ اشارہ ھے کہ اللہ عزوجل کا کویٔ شریک نہیں حتٰی کہ ایک نقطہ بھی نہیں
دُوسرے حصے میں یُوں نقطہ نہیں کہ یہاں بھی کویٔ ثانی نہیں اور ذرا سی بھی نقطہ چینی اسلام سے خارج کر دیتی ھے۔
دنیا کا سَب سے خوبصورت جملہ جِسے بغیر ہونٹ ہِلاۓ ادا کِیا جاسکتا ھے، وہ ھے لَا اِلہَ اِلاَ اللہ –
کلمے کے اِس اوّل حصّے میں یہ حکمت پوشیدہ ھے کہ ایک مَرتا ہوا آدمی بھی جو نقاہت کے باعث اپنے ہونٹوں کو ہِلانے سے قاصر ہو وہ بھی یہ کلمہ آسانی سے ادا کر سکتا ھے