شادی کی پہلی ہی صبح گھر میں کہرام مچا ہوا تھا دلہے نے کام والی کو تھپڑ رسید کر دیا تھا۔
حد ہوتی ہے جہالت کی ۔۔ امی کی آواز آٸی
لیکن امی یہ رنگے ہاتھوں پکڑی گٸی ہے دیکھیں تو اس کے ہاتھ میں میری دلہن کی منہ دکھاٸی کا کنگن ہے۔
وہ بیچاری ہکا بکا ایک کونے میں کھڑی سب کو دیکھ رہی تھی۔
امی نے اس کو پکڑ کر سیج والے بیڈ پہ بٹھایا اور دولھے کو غضبناک آنکھوں سے اپنے ساتھ باہر آنے کا اشارہ کیا اور کہا:
کمبخت یہ کام والی نہیں،
دلہن ہے تمہاری۔
ابھی منہ دھو کر آٸی ہے۔