back to top

 

از ڈاکٹر ریاض احمد

.

پچھلے اتوار نمازِ عصر کے بعد ہم اپنی
چپلیں اٹھانے شیلف کے پاس آئے تو دیکھا کہ ایک صحت مند خوش پوش نوجوان باہر نکلنے
کی راہ داری میں کھڑا لوگوں سے کچھ سوال کر رہا ہے۔ ہم وہیں رک گئے اور اس لڑکے کے
حلیے کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وہ کہیں سے مانگنے والا نظر نہیں آیا۔ پھر ہم نے اپنے
خیال کو جھٹک دیا کہ ایسے ہی کچھ لوگوں کو سڑک پر ہاتھ پھیلائے روز دیکھتے ہیں۔ ہم
نے دیکھا کہ وہ لڑکا اپنے قریب سے گذرنے والے شخص سے کوئی سوال کرتا ہے۔ اور لوگ
اسے مختصر سا جواب دیکر آگے بڑھ جاتے ہیں۔ کسی نے اسے کچھ نہیں دیا۔ 

.

کیونکہ اس نے ماسک پہنا ہوا تھا، ہم
نے فیصلہ کیا کہ اسے سمجھانا چاہیے کہ مانگنا اچھی بات نہیں۔ اور اسی ارادے سے اس
کے قریب رہتے ہوئے راہ داری پر چل پڑے۔ 

.

‘السلام علیکم! ایک بات پوچھنی تھی؟’،
ہمیں قریب آتا دیکھ کر اس نے سوال کیا۔

 

‘وعلیکم السلام! جی پوچھیں’، ہم نے اس
سے فاصلہ رکھتے ہوئے رستہ چھوڑ کر رکتے ہوئے کہا۔

 

‘سمع اللہ لمن حمدہ کا کیا مطلب ہے؟’،
اس نے جاننے کا تاثر دیتے ہوئے پوچھا۔

 

‘آپ کو نہیں پتا؟’، ہم نے حیران ہوتے
ہوئے جواباً پوچھا۔

 

‘آپ کو پتا ہے تو بتا دیں ورنہ کوئی
بات نہیں’، اس نے بڑے احترام سے اپنا سوال دھرایا۔

 

‘بیٹا اس کا مطلب ہے، اللہ نے اس کی
سن لی جس نے اس کی تعریف کی’، ہم نے مسکرا کر جواب دیا اور اسے دعا دیتے ہوئے آگے
بڑھ گئے۔ اب ہمارے دل میں اس کے لئے اچھے جذبات تھے کہ وہ مانگنے والا نہیں تھا۔

.

مسجد سے نکلنے سے پہلے ہم نے پلٹ کر
دیکھا تو وہ لڑکا اب بھی وہیں کھڑا تھا۔ ہمیں یہ عجیب لگا، ہم گیٹ سے ہٹ کر کھڑے
ہو گئے تاکہ اس پر نظر رکھیں۔ وہ اسی طرح لوگوں سے سوال کر رہا تھا۔ اس مرتبہ ہم
نے مشاہدہ کیا کہ وہ ایک پرچی پر کچھ نوٹ بھی کرتا جا رہا ہے۔ ہم قریب ہی گیٹ کے
ساتھ جوتے پہنے والوں کے لئے رکھی تھری سیٹر پر بیٹھ گئے کہ جب وہ اپنے کام سے
فارغ ہو تو اس سے معلوم کریں کہ جب ہم نے مطلب بتا دیا تو وہ کیوں اور لوگوں سے
پوچھ رہا ہے؟ کیا اسے ہمارے بتائے مطلب سے اتفاق نہیں؟ یا کوئی اور ہی معاملہ ہے؟

.

پانچ منٹ بھی نہیں گذرے کہ اس نے اپنی
پرچی کا جائزہ لیا اور اس پر مختصر سا کچھ لکھ کر جیب میں ڈالا اور اپنی چپل اٹھا
کر گیٹ پر آ گیا۔ 

.

‘بیٹا! کیا آپ ہمیں پانچ منٹ دے سکتے
ہیں؟’، باہر نکلنے سے پہلے ہم نے اسے پکڑ لیا۔

 

‘جی ڈاکٹر صاحب، فرمائیں’، اس کا
انداز معدبانہ تھا۔

 

‘تشریف رکھیں’، ہم نے اپنی سے دور
والی نشست کی طرف اشارہ کیا۔ ‘کیا ہم یہ جان سکتے ہیں کہ ہم سے “سمع اللہ لمن
حمدہ” کے معنی جان لینے کے بعد آپ اور لوگوں سے کیا پوچھ رہے تھے؟’، اس کے
نشست پہ بیٹھنے پر ہم نے سوال کیا۔

 

‘ڈاکٹر صاحب! میں ان سے بھی “سمع
اللہ لمن حمدہ” کا مطلب پوچھ رہا تھا؟’، اس نے اعتماد سے جواب دیا۔

 

‘کیا آپ ہمارے جواب سے مطمئن نہیں یا
اسے غلط سمجھ رہے ہیں؟’، ہمیں کچھ تشویش ہوئی۔

 

‘نہیں ایسی کوئی بات نہیں۔ مجھے مطلب
پتا تھا اور وہی جو آپ نے بتایا۔ لیکن میں ایک سروے کر رہا تھا۔ کہ کتنے لوگ سمجھ
کر نماز پڑھتے ہیں۔ اگر آپ کو دلچسپی ہو تو میں اپنے سروے کے تنائج آپ کو بتاؤں’،
اس نے وہی پرچی اپنی جیب سے نکالتے ہوئے کہا۔

 

‘ضرور کیوں نہیں! ایسا کرتے ہیں کہ
اندر چل کر بیٹھتے ہیں شاید کسی کو جوتے پہنے یا اتارنے کے لئے جگہ کی ضرورت ہو۔
ویسے بھی اکّا دُکّا نمازی ہی رہ گئے ہیں اندر’، ہم نے نوجوان کے سروے میں دلچسپی
ظاہر کرتے ہوئے کہا۔

.

ہم دونوں وہاں سے اٹھ کر مسجد کے صحن
میں آگئے اور ایک ایسا گوشہ تلاش کر لیا جہاں سے کسی نمازی کی، ہماری دھیمی گفتگو
سے یکسوئی متاثر نہ کرے۔

.

‘ہاں میاں! پہلے تو آپ اپنا تعارف
کرائیں اور پھر اپنے سروے کے بارے میں بتائیں’، ہم نے مزید اپنی دلچسپی اور تجسس
ظاہر کرتے ہوئے کہا۔

 

اپنا مختصر تعارف کروانے کے بعد اس نے
پرچی کھولی، ‘میں نے 27 نمازیوں سے یہ سوال پوچھا۔ میرا حدف وہ لوگ تھے جنہیں میں
باقاعدگی سے نماز پڑھتے دیکھتا تھا۔ 15 لوگوں نے کہاں “امام صاحب سے
پوچھیں”۔ سات (7) لوگوں نے آپ والا ہی جواب دیا کہ “آپ کو نہیں
پتا؟” اور تیزی سے گذر گئے۔ تین (3) کا مشورہ تھا کہ “نماز کی کتاب
دیکھیں” اور دو (2) نے صاف کہا کہ “صحیح سے نہیں پتا”۔ بہت سے
لوگوں نے تو شاید ڈرتے ہوئے، بات ہی نہیں سنی کہ کہیں انہیں پیسوں سے مدد کا نہ
کہہ دیا جائے’۔

.

‘اس سروے کی ضرورت آپ کو کیوں پیش
آئی؟’، ہم نے نوجوان سے پوچھا۔

.

‘اس لئے کہ ہم نے لوگوں کی نماز میں
چوری دیکھی تھی تو ہمیں خیال پیدا ہوا کہ دیکھیں کہ انہیں پتا بھی ہے کہ نماز آخر
ہے کیا؟’، نوجوان کا نماز سے لگاؤ اس کی گفتگو سے عیاں تھا جب اس نے نماز میں چوری
کی اصطلاح استعمال کی۔

.

‘شاباش! ماشااللہ آپ نے تو حیران کر
دیا۔ لیکن یہ تو بڑی مایوس کن صورتِ حال نکلی۔ اب آپ کا کیا ارادہ ہے؟’، ہم نے
نوجوان کو ستائشی نظروں سے دیکھتے ہوئے پوچھا۔

 

‘ڈاکٹر صاحب میرا ارادہ ہے کہ کسی کا
نام ظاہر کئے بغیر، ان نتائج سے مسجد کے امام صاحب کو آگاہ کروں اور انہیں مشورہ
دوں کہ وہ نمازیوں کو صحیح نماز، اس کے معنی کے ساتھ سکھائیں۔ کیونکہ نبی ﷺ کی
حدیث صحیح بخاری میں ہے کہ ”نماز اس طرح پڑھو جس طرح تم نے مجھے پڑھتے دیکھا
ہے”۔ تو کیا آپ بغیر سمجھے نماز پڑھتے ہوں گے؟ ظاہر ہے ایسا نہیں ہے۔ تو کیا
ہمیں بھی نماز کو سمجھ کر پڑھنے کی ضرورت نہیں؟’، نوجوان نے بڑے جذباتی انداز سے
اپنا ارادہ ہمیں بتایا۔

.

ہم نے اس چھوٹی سی عمر میں نوجوان کی
اتنی عمدہ و مثبت سوچ، طریقہ کار اور ارادے کی، ایک مرتبہ پھر کھل کر تعریف کی۔
اور ضرورت پڑنے پر اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

 

Hadith: Following your Imam Strictly

always be careful in following the imam. Islam promotes the concept of discipline. Bismillah Walhamdulillah Was Salaatu Was Salaam 'ala Rasulillah As-Salaam...

Fundamentals of A Happy Marriage

by Shahina Siddiqui  Faith: The most basic and essential attribute of a Muslim marriage is the common faith that...

اس ہفتے کے ٹاپ 5 موضوعات

قرآنی ‏معلومات ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏سو ‏سوالات ‏

*---اپنے بچوں سے قرآنی معلومات پر 100 سوالوں کے...

میں مسجد سے بات کر رہا تھا

ایک شخص نے یوں قصہ سنایا...

دعا – ‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ

‎اَسْتَغْفِرُ اللهَ رَبِّىْ مِنْ کل ذَنبٍ وَّاَتُوْبُ...

چھوٹے چھوٹے واقعات – بہترین سبق

امام احمدبن حنبل نہر پر وضو فرما رہے تھے...

کرایہ دار اور انکی فیملی

وہ گرمیوں کی ایک تپتی دوپہر تھی۔ دفتر سے...

میرا اللہ مجھے دیکھ رہا ہے۔۔۔ میرا خیال رکھ رہا ہے

رات کو میں اپنے کمرے کی ساری روشنیاں گل...

اللہ سے عافیت مانگا کرو

عافیت کے بڑے وسیع معنی ہیں جن میں سکھ ...

Hadith: visiting someone

Bismillah Walhamdulillah Was Salaatu Was Salaam 'ala Rasulillah ...

Hadith: Injustice

Sahih Al Bukhari - Book of Oppressions Volume 003, Book...

میرے والد گرامی رحمہ اللہ کی زندگی کے آخری تین دن

ہفتے بھر کومے میں رہنے کے بعد حضرت والد...

Hadith: Rights of the way

Narrated Abu Said Al-Khudri (Radi-Allahu 'anhu): The Prophet (Sallallahu 'Alaihi...

ماں بیٹا اورڈاکو

کہتے ہیں ایک ماں بیٹے میں مناظرہ چل رہا...

Hazrat Luqman’s (Alaihe Salam) advice for his son

are we giving these advices to our sons and...

متعلقہ مضامین

میرا پاجامہ

*عید کاپاجامہ.......* اک آدمی نے ڈانٹا جو درزی کی ذات کو، کرتہ  پاجامہ آ ھی گیا    چاند رات کو دیکھا پہن کے جب اسے کرتہ تو ٹھیک...

مائی نیم از جینا

خاتون نے فلائیٹ ہموار ہوتے ہی اپنا ہاتھ میری طرف بڑھا دیا‘ میں نے کتاب بند کی اور اس کے ساتھ گرم جوشی سے...

ایک مشہور مصنف

ایک مشہور مصنف نے اپنے مطالعے کے کمرےمیں قلم اٹھایا اور ایک کاغذ پر لکھا: ٭٭٭ گزشتہ سال میرا آپریشن ہوا اور پتا نکال دیا...

ﭼﺎﻟﯿﺲ ﺳﺎﻟﮧ ﺁﺩﻣﯽ ﮨﺮ ﺗﮭﭙﮍﻭﮞ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﺵ

کچھ دن پہلے ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ﺍﯾﮏ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮐﺎﻡ ﺳﮯ میانوالی ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﺗﻔﺎﻕ ﮨﻮﺍ ﭼﻨﺎﭼﮧ بندیال ﮐﯽ ﻣﯿﭩﺮﻭ ﮐﯿﺮﯼ ﺳﺮﻭﺱ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮫ ﮐﺮ...

Story: The Car Stuck In Mud

A man was lost while driving through the countryside. As he tried to reach for the map, he accidentally drove off the road into...

بیوی کا عاشق

بیوی کا عاشق کسی جگہ ایک بوڑھی مگر سمجھدار اور دانا عورت رہتی تھی جس کا خاوند اُس سے بہت ہی پیار کرتا تھا۔ دونوں میں...